متفرق صحابہ کرام  

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  بن عصمہ لیثی۔بعض لوگ ان کو ابن عطیہ کہتے ہیں ان سے ابو الطفیل نے رویت کی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا قبیلہ ازد کے لوگ میرے ہیں اور میں ان کا ہوں جب وہ (کسی پر)غصہ ہوتے ہیں تو انکی وجہس ے میں بھی (اس پر) غصہ ہوتا ہوں اور جب میں (کسی پر) غصہ ہوتا ہوں تو (اس پر) وہ بھی غصہ ہوتے ہیں اور جب وہ (کسی سے) خوش ہوتے ہیں تو انکی وجہسے میں بھی خوش ہوتا ہوں اور جب میں (کسی سے) خوش ہوتاہوں تو (اس سے) وہ بھی خوش ہوتے ہیں۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا قول ہے۔ او...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عرقطہ بن خشخاش جہنی۔ بعض لوگ انھیں بشیر کہتے ہیں ابن مندہ نے کہا ہے ہ پہلا ہی قول زیادہ صحیح ہے فتح مکہ میں رسول کدا ﷺ کے ہمراہ تھے ان سے عبداللہ بن حمید جہنی نے ایک شعر روایت کیا ہے جو انھیں کا کہا ہوا ہے وہ شعر یہ ہے ونحن غداۃ الفتح عند محمد      طلعنا امام الناس الفامقدما (٭ترجمہ۔ ہم فتح مکہ کی صبح کو محمد (ﷺ کے پاس تھے ہم لوگوں کے آگے رہتے تھے) ان کا تذکرہ ابنمندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نم...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبد۔ بصرہ کی سکونت اختیار کر لی تھی نبی ﷺ سے انھوں نے روایت کی ہے انھوں نے آنحضرت ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تمہار یبھائی نجاشی کی وفات ہوگئی ہے لہذا تم لوگ ان کے لئے استغفار کرو۔ ان سے جہاں تک میرا علم ہے سوا عفان کے ور کسی نے روایت نہیں کی۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبداللہ انصاری۔ قبیلہ بنی حارث بن خزرج سے ہیں جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔ ان کا نسب انصار میں معلوم نہیں ہوتا بعض لوگ ان کوبشیر کہتے ہیں یہ ابو عمر کا بیان ہے۔ ہمیں عمار نے سلمہ بن فل سے انھوں نیابن اسحاق سے جنگ یمامہ میں جو انصار قبیلہ بنی حارث بن خزرج سے شہید ہوئے تھے ان میں بشر بن عبداللہ کا نام بھی رویات کیا ہے ان کا نسب نہیں بیان کیا انشاء اللہ ان کا تذکرہ بشیر کے نام میں بھی آئے گا۔انکا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

    ابن عاصم۔ بخاری نے کہا ہے کہ بشر بن عاصم نبی ﷺکے صحابی تھے انھوں نے صرف اسی قدر ذکر یا ہے اور ان کا تذکرہ بشربن عاصم بن سفیان سے علیحدہ کر کے لکھا ہے جن کا ذکر اوپر ہوچکا ہے اور انھوں نے ان کو صحابی لکھاہے او رپہلے بسر کو صحابی نہیں لکھا اور لوگوں نے ان کو نبی صحابی لکھا ہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عاصم بن سفیان ثقفی۔ اکثر علما نے ان کا نسب اسیطرح بیان یا ہے اور بعض نے ان کو غزوی قرار دیا ہے اور ان کا نسب اس طرح بیان کیا ہے عاصم بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم مگر پہلا ہی قول صحیح ہے۔ یہ حضرت عمر بن خطاب کی طرف سے قبیلہ ہوازن کے صدقات وصول کرنے پر مامور تھے۔ ابو وائلنے رویتکی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نے انھیں ہوازن کے صدقات پر مامور کیا یہ نہیں گئے تو حضرت عمر نے ان سے ملاقات کی اور کہا کہ تم کیوں نہیں گئے کیا تمہیں معلوم نہیں کہ میری ب...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن صحار۔ ان کا تذکرہ عبدان بن محمد نے صحابہ میں کیا ہے اور انھوںنے اپنی اسناد سے سلم بن قتیبہ سے انھوں نے بشر بن ضحار سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا میں نے نبی ﷺ کی چادر کو دیکھا کہ وہ درس سے رنگی ہوئی تھی اور میں نے نبی ﷺ کے گدھے بندھنے کی جگہ کو دیکھا اس گدھے کا نام عفیرا تھا میں نبی ﷺ کے گھروں میں داخل ہوتا تھا (ان کی چھتیں ایسی نیچی تھیں کہ) میں ان کی چھتوں کو پا جاتا تھا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ یہ بشر صحار بن عب...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن سحیم غفاری۔ حرام بن غفار بن ملیل کی اولاد سے ہیں۔ اور بعض لوگ ان کو نہزی کہتے ہیں۔ ان کا شمار اہل حجاز میں ہے کراع غمیم و ضجنان میں رہتے تھے اس کو ابن مندہ اور ابو نعیم نے محمد بن سعد سے نقل کیا ہے۔ اور ابو عمر نے کہا ہے کہ بشر بن سحیم بن حرام بن غفر ابن طیل بن ضمرہ بن بکر بن عبد مناہ بن کنانہ غفاری۔ ان سے نافع بن جبیر بن مطعم نے ایک حدیث ایام تشریق کی بابت روایت کی ہے کہ وہ کھانے پینیکے دن ہیں انھوںنے کہا ہے کہ اس کے سوا اور کوئی حدیچ...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

کنیت ان کی ابو رافع۔ اور بعض لگ ان کا نام بشیر کہتے ہیں اور بعض لوگ بسر کہتے ہیں ان کا ذکر اوپر ہوچکا ہے۔ہمیں عبدالوہاب بن ہتہ اللہ بن عبدالوہاب نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیانکیا وہ کہتے تھے مس ے عچمان بن عمر نے بیان کیا وہ کہتے تھے میں عبدالحمید بن جعفر نے محمد بن علی یعنی ابو جعفر سے انھوں نے رافع بن بشڑ سلمی سے انوں نے اپنے والد سے روایت کر کے خبر دی کہ نبی ﷺ نے فرمایا مقام حبس سیل میں ایک آگ ظاہر...

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

    ابن راعی العیر۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کا ذکر سلمہ بن اکوع کی حدیچ میں ہے کہ نبی ﷺ نے قبیلہ اشجع کے ایک شخص کو دیکھا جس ک نام بشربن راعی العیر تھا وہ اپنے بائیں ہاتھ سے کھا رہا تھا الی آخر الحدیث ان کا تذکرہ بسر کے بیان میں ہوچکا ہے۔ابو نعیم نے کہا ہے کہ صحیح بسر ہے یعنی سین مہملہ کے ساتھ۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...