متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن اسود الجرشی: ان کی کنیت ابو الاسود تھی، یہ شام میں قیام پذیر ہوگئے تھے۔ ان کا شمار بلا ثبوت صحابہ میں کیا گیا۔ ابن مندہ اور ابو عمر نے ان کی حدیث بیان کی ہے، کہ انہوں نےعزی کی پرستش ہوتی دیکھی۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو نعیم کے مطابق متاخرین نے ان کا ذکر کیا ہے وہ ان کی صحبت کے قائل ہیں۔ لیکن کوئی روایت بیان نہیں کی۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن اسود العامری السوائی: ان کا تعلق بنو سواء بن عامر بن صعصعہ سے تھا۔ ایک روایت میں خزاعی ابو جابر مذکور ہے۔ ان سے ان کے بیٹے جابر نے روایت بیان کی کہ کئی روایوں نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے احمد بن منیع سے، انہوں نے ہشیم سے، انہوں نے یعلی بن عطاء سے، انہوں نے جابر بن یزید سے روایت کی، کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع میں موجود تھے، انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد حنیف میں نماز صبح ادا ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن اسیر الضبعی: ایک روایت میں ابن بشیر آیا ہے اور ایک دوسری روایت میں اسیر بن زید مذکور ہے۔ ان سے صرف ایک حدیث مروی ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ذی قار کی جنگ، پہلا موقعہ تھی کہ عربوں کو عجم پر فتح حاصل ہوئی۔ یہ ابو عمر کا قول ہے۔ امام بخاری اور ابو حاتم نے ان کے والد کے نام بشیر لکھا ہے۔ امام بخاری نے اپنی تاریخ میں ذی قار کی حدیث ان سے روایت کی ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے یزید بن بشیر لکھا...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن اصم، اصم کا نام عمرو تھا۔ ایک روایت کے مطابق ان کا نسب یوں لکھا ہے یزید بن عبد عمرو بن عدس بن معاویہ بن بکاء بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ، ابو عوف عامری۔ ان کی والدہ کا نام برزہ دخترِ بن حزن ہلالیہ تھا۔ اور ان کی بہن کا نام میمونہ رضی اللہ عنہا تھا۔ جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرم میں تھیں وہ جزرہ میں قیام پذیر ہوگئے تھے۔ وہ جناب میمونہ سے روایت کرتے ہیں۔ اور ان کی حدیث کے راوی ان کے بھتیجے عبید اللہ بن عبد اللہ ہیں۔ جو اپنے چ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن انیس بن عبد اللہ بن عمرو بن حبیب بن عمرو بن شیبان بن محارب بن فہر: ان کی کنیت ابو عبد الرحمٰن تھی۔ فتح مصر میں موجود تھے۔ لیکن ان سے مصر میں کوئی حدیث مروی نہیں۔ ہاں اہل بصرہ نے ان سے روایت کی ہے: حماد بن سلمہ بن یعلی بن عطا سے، انہوں نے ابو ہمام عبد اللہ بن سیار سے، انہوں نے ابو عبد الرحمٰن فہری سے روایت کی، کہ وہ غزوہ حنین میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ اس دن سخت گرمی تھی۔ اور ہم نے ایک درخت کے نیچے پناہ لے رکھی ت...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن اوس: نبو عبد الدار بن قصی کے حلیف تھے۔ انہوں نے فتحِ مکہ کے دن اسلام قبولک کیا۔ اور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے جنگ از بنو عبد الدار، انہیں ان لوگوں میں شمار کیا ہے، جو مسیلمہ کے خلاف لڑتے شہید ہوئے۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن برذع بن زید بن عامر بن سواد بن ظفر الانصاری ظفری: غزوۂ احد میں موجود تھے ابو عمر نے مختصراً ان کا ذکر اسی انداز سے کیا ہے۔ لیکن ابن الدباغ اندلسی نے ابو عمر کے خلاف استدراک کرتے ہوئے ان کا سلسلۂ نسب بطریق ذیل بیان کیا ہے: یزید بن برذع بن زید بن عامر بن کعب بن خزرج۔ ان کی روایت کے مطابق یہ صاحب، احدسمیت بعد کے تمام غزوات میں شریک رہے یہ لاولد تھے۔ وہ لکھتے ہیں، کہ ابن القداح کی روایت کے مطابق وہ یوم حرہ کو قتل ہوئے۔ یہ ابن الدباغ ک...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن تمیم: یحییٰ بن یونس کے بقول ان کی صحبت ثابت نہیں۔ عثمان بن حکیم نے یزید بن تمیم سے جو ابن ربیعہ کے آزاد کردہ غلام تھے، روایت کی، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ کہ جس شخص کو اللہ نے دوچیزوں کے شر سے بچالیا۔ وہ جنتی ہوگیا۔ صحابہ نے دریافت کیا، یا رسول اللہ! وہ دو چیزیں کون سی ہیں۔ فرمایا، ایک وہ جو اس کے دو جبڑوں کے درمیان ہے اور دوسری وہ جو اس کی دو ٹانگوں کے درمیان ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن ثابت الانصاری: ہم ان کا نسب ان کے بھائی زید بن ثابت کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں یہ اپنے بھائی سے بڑے تھے یزید غزوۂ بدر و بروایتے غزوۂ احد میں بھی موجود تھے، اور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔ ایک روایت کے مطابق جنگ یمامہ میں انہیں تیر لگا۔ اور واپسی میں راہ ہی میں فوت ہوگئے۔ یہ زہری کا قول ہے۔ ابن اسحاق لکھتے ہیں، کہ عبد اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شہدائے جنگ یمامہ، از بنو نجار و بنو مالک و یزید بن ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن ثعلبہ بن خزمہ بن اصرم بن عمرو بن عمارہ بن مالک بن عمرو بن بثیرہ بن مشتوء بن قشر بن تمیم بن عوذمناہ بن تاج بن تیم بن اراشہ بن عامر بن عبیلہ بن قسمیل بن فران بن بلی البلوی حلیف بنو سالم بن عوف بن خزرج: ان کی کنیت ابو عبد الرحمٰن یا ابو عبد اللہ تھی۔ ان کے بھائی کا نام بحاث تھا۔ وہ اور مجدز بن زیاد پانچویں پشت میں (عمارہ میں) جمع ہوجاتے ہیں۔ یونس نے ابن اسحاق سے ان کا نسب بیان کیا ہے، اور لکھا ہے، کہ بیعت عقبہ میں، بنو عوف بن خ...