متفرق صحابہ کرام  

ابوکریمہ رضی اللہ عنہ

ابوکریمہ رضی اللہ عنہ:ایک روایت میں ان کا نام مقدام بن معدیکرب ہے،ابوموسیٰ نے اذناً ابوطاہر یحییٰ بن ابوالفضل المحاملی سےمکہ میں،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابوالحسین بن بشران سے،انہوں نے ابوالحسین جوزی سے،انہوں نے عبداللہ بن محمدبن عبیدسے،انہوں نے خلف بن ہشام البزازسے،انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے منصورسے،انہوں نے شعبی سے، انہوں نے ابوکریمہ سےروایت کی،مہمان کی شب بسری کا بندوبست ہرمسلمان پر ضروری ہے،اگر وہ دوسری...

ابوکثیر رضی اللہ عنہ

ابوکثیر رضی اللہ عنہ،بنوتمیم الداری کے آزادکردہ غلام تھے،ابوبشردولابی نے ابن اسحاق بن سوید الرملی سے،انہوں نے عبیداللہ بن عبدالملک بن ابی کثیرسے روایت کی ،کہ انہوں نے سوبرس زندگی پائی تھی،وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے تمام بن وہب یسح بن اصبح داریین سے سنا،ان دونوں نے عبدالملک بن ابی کثیرسے،جوتمیم الداری کے مولیٰ تھے،انہوں نے ابن کثیرسے سُنا،کہ وہ بنوتمیم کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےاورمیں لڑکاتھا،...

ابوکثیر رضی اللہ عنہ

ابوکثیر رضی اللہ عنہ صحابی تھے،ان سے مروی ہے ،کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم معمرکے پاس سے گزرے،اورانہوں نے اپنی ران ننگی کی ہوئی تھی،اسے مسلم زنجی نے علاءبن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے ابوکثیرسے روایت کیا،لیکن یہ غلط ہےاورصحیح وہ ہے،جواسماعیل بن جعفرنے علاء سے، انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے ابوکثیرسے،جومحمدبن حجش کے مولیٰ تھے،انہوں نے محمد بن حجش سےروایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم معمرکے پاس سے گزرے،اورانہوں ن...

ابوخالد الحارث بن قیس بن خالد رضی اللہ عنہ

ابوخالد الحارث بن قیس بن خالد(ایک روایت میں خلدہ ہے)بن مخلد بن عامر بن زریق الانصاری زرقی،بیعت عقبہ کے علاوہ تمام غزوات میں حضورِ اکرم کے ساتھ شریک رہے۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے،بہ سلسلۂ شرکائے عقبہ از انصار اور بنوزریق حارث بن قیس بن خالد بن مخلدسےاوراسی اسنادسے ازابن اسحاق دربارۂ شہدائے بدر ابو خالد کا نام جوحارث بن قیس بن خالد بن مخلد ہیں،مذکور ہے،بعدہٗ ابوخا...

ابوخالد الحارثی رضی اللہ عنہ

ابوخالد الحارثی از بنوحارث بن سعد ابراہیم بن بکیر البلوی نے بُشَیر بن ابی قسمہ السلامی سے،انہوں نے ابوخالد الحارثی سے جو بنوحارث بن سعد تھے روایت کی کہ وہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایسے موقعہ پر حاضرہوئے کہ آپ غزوۂ تبوک کی تیاری میں مصروف تھے،ہم آپ کے ساتھ ہولئے،تاآنکہ آپ کے مقام حجر جو ارضِ ثمود میں واقع ہے،کیمپ کیا،آپ نے ہمیں ان کے مکانوں میں داخل ہونے اور ان کے چشموں سے انتفاع سے منع فرمادیا،...

ابوخالد السلمی رضی اللہ عنہ

ابوخالد السلمی،انہیں صحبت حاصل ہوئی،الجزیرہ میں سکونت رکھ لی تھی،ان کی حدیث کے راوی ان کے خلف تھے،ابوالملیح نے محمد بن خالد سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے داداسے،(انہیں حضورِ اکرم کی صحبت حاصل تھی)روایت کی،حضورِ اکرم نے فرمایا،جب کوئی آدمی خداکی طرف سے کسی منصب کے لئے منتخب کیا جاتا ہے،اوروہ اس تک پہنچنے میں ناکام ہوجاتاہے،تو اللہ تعالیٰ اسے،یعنی خود اس کی ذات،اس کی اولاد یا اس کے مال کو کسی ابتلامیں ڈال دیتاہے...

ابوخالد رضی اللہ عنہ

ابوخالد رضی اللہ عنہ ابوخالد،یہ وہ آخری آدمی ہیں،جنہیں امام بخاری نے کنیتوں کے تحت ذکر کیا ہے،نیز لکھا ہے،کہ وکیع نے اعمش سے ،انہوں نے مالک بن حارث سے،انہوں نے ابوخالد سے روایت کی،کہ انہیں صحبت حاصل ہوئی،نیز انہوں نے بیان کیا ،کہ ہم حضرت عمررضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے،تو خلیفہ اہل شام کے ساتھ احترام سے پیش آئے،ابوعمراور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہے۔ ...

ابوخالد کندی رضی اللہ عنہ

ابوخالد کندی،ابوبکر بن ابوعلی،یحییٰ بن سعیدالعطارسے(بنوفروہ سے قابل اعتمادآدمی تھے)انہوں نے ابومریم سے،انہوں نے ابوخالدکندی سے،انہوں نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنا، آپ نے فرمایااگرکبھی تمہیں ایسے آدمی سے ملاقات ہوجائے،جودُنیاسے کنارہ کش ہواور باتیں کم کرتاہو،توایسے شخص کا قرب حاصل کرو،اس طرح تمہیں اس سےدانائی اور حکمت کے حصول کا موقع ملے گا۔ ابوالفرج ثقفی نے کتابتہً باسنادہ تا ابن اب...

ابوخراش رعینی رضی اللہ عنہ

ابوخراش رعینی،مدنی ہیں،اسحاق بن عبداللہ بن ابی فروہ نے ابوالخیر مرثد بن عبداللہ سے،انہوں نے ابوخراش رعینی سے بیان کیا،جب وہ اسلام لائے ،تواس وقت دو سگی بہنیں ان کے نکاح میں تھیں، آپ نے فرمایاان میں سے جس کو چاہے،طلاق دےدو،آپ نے ایتہما کالفظ استعما ل کیا،نہ کہ احداہما کا،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ...

ابوالخریف بن ساعدو رضی اللہ عنہ

ابوالخریف بن ساعدو بن عبدالاشہل بن مالک بن لوذان بن عمرو بن عوف انصاری،اوسی،ایک غزوے میں زخمی ہوگئے تھے،کرید میں وفات پائی،حضورِاکرم نے انہیں اپنے پیرہن کا کفن عطاکیا، اوربنولوذان کو بنوسمیعہ بھی کہاجاتا ہے،اس کی وجہ یہ ہے،کہ جاہلیت میں انہیں بنوصماء کہتے تھے، حضورِ اکرم نے فرمایا،آج سے تم بنوسمیعہ ہو،چنانچہ اسی نام سے پہچانے جانے لگے،ہشام بن کلبی کا یہی قول ہے۔ ...