پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )لبابہ( رضی اللہ عنہا)

لبابہ دخترابولبابہ انصاریہ،انہوں نے حضورِاکرم کی زیارت کی،ان سے مروی ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ رہتی تھی،وہ مجھے کہتاکہ اللہ اور اس کے رسول کے خائن کو رسّی سے مسجد کے ستون کے ساتھ باندھ دے،ہم یہ واقعہ لبابہ کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،ایک دن ان کا بھائی رفاعہ بن عبدالمنذر ان کے قریب سے گزرا،میرے والد نے اپنے بھائی کو آواز دی،ادھر آؤ مجھے تم سے کچھ کہنا ہے،رفاعہ نے کہا،میں تم سے اس وقت تک کلام نہیں کروں گا،جب تک کہ تمہیں ...

(سیّدہ )لبابہ( رضی اللہ عنہا)

لبابہ دختر حارث بن حزن بن بجیربن ہُزَم بن دویبہ بن عبداللہ بن ہلال بن عامر بن صعصعہ ہلالیہ ان کی کنیت ام الفضل تھی اور عباس بن عبدالمطلب کی زوجہ تھیں،انہوں نے چھ بیٹے جنے،فضل، عبداللہ،معبد،عبیداللہ،قثم اورعبدالرحمٰن ،یہ خاتون لبابتہ الکبریٰ کہلاتی تھیں،اور ام المومنین میمونہ کی بہن تھیں اور خالد بن ولید کی خالہ تھیں،براویتے خدیجتہ اکبریٰ کے بعد یہ دوسری خاتون تھیں،جو ایمان لائیں حضورِاکرم ان کے یہاں تشریف لاتے،اور دن کو قیلولہ فرماتے...

(سیّدہ )تملک( رضی اللہ عنہا)

تملک الشیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،از بنو عبدالدار بعد ہٗ اس بنو شیبہ بن عثمان بن طلحہ بن ابی طلحہ عبدری ابوالفرح بن ابو الرجأ نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے ،انہوں نے یوسف بن موسیٰ سے ،انہوں نے مہران بن ابی عمر سے ،انہوں نے سفیان ثوری سے، انہوں نے مثنی بن صباح سے، انہوں نے مغیرہ بن حکیم سے،انہوں نے صفیہ دختر شیبہ سے،انہوں نے تملک سے روایت کی کہ وہ اپنے ایک بالا خانے میں جو مروہ اور صفا کے درمیان تھا،بیٹھی تھیں کہ انہوں نے حضورِاکر...

(سیّدہ)طریہ(رضی اللہ عنہا)

طریہ،حسان بن ثابت کی کنیز تھیں،عبداللہ بن عباس نے ان کا ذکر کیا ہے،ابن وہب نے ابوبکر بن ابواویس سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے حسین بن عبداللہ سے،انہوں نے عکرم سے، انہوں نے ابن عباس سے روایت کی کہ حسان بن ثابت نے اپنی گانے والی لونڈی کا گانے کا حکم دیا، اس وقت ان کے پاس کچھ آدمی تھے،اور اس کے مکان میں جو اونچی جگہ واقع تھی،وہ دالان تھے، حضورِ اکرم کا وہاں سے گزر ہوا،مگر آپ نے ان کے اس مشغلے کوئی دخل نہ دیا،ابن مندہ اور ابونعیم ن...

(سیّدہ )توامہ( رضی اللہ عنہا)

توامہ دخترِ امیہ بن خلف الجمحی،ان کا ذکر تو صحابیات میں آیا ہے،مگر روایت کو ئی مذکور نہیں،بروایتے انہوں نے آپ سے بیعت کی،اورانہیں توامہ اس لئے کہتے ہیں،کہ ان کی جڑواں بہن بھی تھی،اور وہ صالح کی آزاد کردہ کنیز تھیں،بروایت صالح اس خاتون نے حضور سے بیعت کی تھی،دونوں نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )تویلہ( رضی اللہ عنہا)

تویلہ دخترِ اسلم انصاریہ،انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کی،یحییٰ نے اجازۃً باسنادہ تاقاضی ابوبکر احمد بن عمرو،محمد بن اسماعیل سے، انہوں نے ابراہیم بن حمزہ سے،انہوں نے ابراہیم بن جعف بن محمود بن حارثی سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنی دادی تویلہ سے روایت کی،کہ ایک موقعہ پر حضور بنو حارثہ میں نماز ادا کررہے تھے کہ عباد بن بشر نے ہمیں بتایا،کہ تحویل قبلہ کا حکم آگیا ہے،اور آپ نے بیت المقدس سے کعبے کی طرف م...

(سیّدہ )اخت معقل( رضی اللہ عنہا)

اختِ معقل بن یسار،متعدد راویوں نے باسنادہم ابوعیسیٰ سے،انہوں نے عبد بن حمید سے،انہوں نے ھاشم بن قاسم سے،انہوں نے مبارک بن فضالہ سے،انہوں نے حسن سے ،انہوں نے معقل بن یسار سےروایت کی کہ عہدِ رسالت میں ایک شخص نے ان کی بہن سے نکاح کیا،کچھ عرصے بعد اس نے اسے ایک طلاق دے دی،اور انقطاع عدت تک رجوع نہ کیا،بعد از عدت اس نے نکاح کی پھر خواہش کی،لیکن عورت کے بھائی نے مزاحمت کی،اس پر ذیل کی آیت نازل ہوئی۔ " اِذَاطَلَّقتُمُ النِّسَاءَفَبَ...

(سیّدہ )اخت نعمان( رضی اللہ عنہا)

اختِ نعمان بن بشیر،محمد بن اسحاق نے سعید بن مینا سےروایت کی ،کہ بشیر کی بیٹی کو اس کی ماں عمرہ دختر رواحہ نے بلایا اور کھجوروں کی ایک لپ کپڑے میں لپیٹ کر دی،کہ اسے اپنے والداور ماموں عبداللہ بن رواحہ کے پاس کھانے کیلئے لے جاؤ،میں والد اور ماموں کی تلاش میں حضورِ اکرم کے پاس سے گزری،دریافت فرمایا،یہ کیا ہے،عرض کیا یا رسول اللہ یہ کھجوریں ہیں،جو میں اپنے والد اور ماموں کے لئے لے جارہی ہوں،فرمایا،ادھر لاؤ،میں نے حضورِ اکرم کے دونوں ہاتھ...

(سیّدہ )قارعہ(رضی اللہ عنہا)

قارعہ دختر ابوالصلت ثقفیہ جو امیہ بن صلت کی ہمشیرہ تھیں،ان سے ابن عباس نے ذکرکیا کہ قارعہ فتح طائف کے بعد حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،یہ خاتون بڑی عقل مند اور خوبصورت تھیں،آپ انہیں دیکھ کر حیران ہوئے،دریافت فرمایا،کیا تمہیں اپنے بھائی کے کچھ اشعار یادہیں،خاتون کا بیان ہے،میں نے عرض کیا،ہاں یا رسول اللہ!آپ نے وہ اشعارپسند فرمائے، میں نے حضورِاکرم کو اپنے بھائی کا ایک طویل قصہ سُنایا،جو رات کو اسے پیش آیا،ای...

(سیّدہ )اخت عقبہ( رضی اللہ عنہا)

اخت عقبہ بن عامر،ابواحمد نے باسنادہ ابوداؤد سے،انہوں نے مخلد بن خالد سے،انہوں نے عبدالرزاق سے،انہوں نے ابنِ جریج سے،انہوں نے سعید بن ابوایوب سے،انہوں نے یزید بن ابو خبیب سے،انہوں نے ابوالخیر سے،انہوں نے عقبہ بن عامر جہنی سے روایت کی،کہ میری بہن نے نذر مانی،کہ وہ بیت اللہ تک چل کر جائے گی،اس نے مجھے کہا،کہ میں اس سلسلے میں حضورِ اکرم کا فتویٰ دریافت کروں،آپ نے فرمایاکبھی چل لے اور کبھی سوار ہولے،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہ...