ضیائے صحابیات  

(سیّدہ)اسماء(رضی اللہ عنہا)

اسماء،مقینۂ عائشہ،جعفر مستغفری نے ان کا ذکر کیا ہے،(مقینہ کے معنی مشاطہ کے ہیں ،جو دلہن کا بناؤسنگار کرتی ہے)اور لکھا ہے،بشرطیکہ ان کی روایت کردہ حدیث درست ہو۔ ولید بن مسلم نے اوزاعی سے،انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے،انہوں نے کلاب بن تلاد سے،انہوں نے اسماء سے جو جناب عائشہ کی مشاطہ تھیں،روایت کی ،کہ جب ہم نے جناب عائشہ کو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلوت کے لئے بٹھایا،تو جلد ہی رسولِ کریم تشریف لے آئے،اور دودھ اور کھجور ہ...

(سیّدہ)اسماء(رضی اللہ عنہا)

اسماء دخترعمروبن عدی بن تابی بن سواد بن غنم بن کعب بن سلمہ،ام امنیع انصاریہ سلمیہ ،یہ ان خواتین سے ہیں،جنہوں نے عقبہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی،یہ معاذ بن جبل کی عمہ زاد بہن تھیں۔ عبداللہ بن کعب بن مالک انصاری نے اپنے والد کعب سےروایت کی،جو بیعت عقبہ میں موجود تھے، ان کاکہنا ہے،کہ ہم عقبہ کے پاس ایک گھاٹی میں بیعت کے لئے جمع ہوئے،تعداد میں ستّر مرد تھے، اور دوعورتیں ایک نسیبنہ دختر کعب ام عمارہ تھیں،اور دوسری اس...

(سیّدہ)اسماء(رضی اللہ عنہا)

اسماءدختر مرشد الحارثیہ جو بنو حارثہ کی بہن تھی،ان کی حدیث دربارۂ استحاضہ ہے،حرام بن عثمان نے عبدالرحمٰن اور محمد پسرانِ جابر،انہوں نے اپنے والد سےروایت کی،کہ اسماء دخترِ مرشد نے حضورِ اکرم صلیّ اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر گزارش کی ،یا رسول اللہ !مجھے اس دفعہ حیض میں ایسی صورت پیش آئی جو بیشتر ازیں کبھی پیش نہیں آئی تھی،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، وضاحت کرو،انہوں نے کہا،طہر کے تین یا چار دن ہی گزرنےپائے تھےکہ پھر ...

(سیّدہ)اسماء(رضی اللہ عنہا)

اسماءدختر یزید بن سکن انصاریہ،وہ معاذ بن جبل کی عمہ زاد بہں تھیں،جو معرکۂ یرموک میں خیمے کے پول گرجانے سے فوت ہوگئی تھیں،ان سے اسہر بن حوشب،مجاہد اور اسحاق بن راشد اور محمود بن عمرووغیرہ نے روایت کی۔ ابواحمد عبدالوہاب بن علی الصوفی نے باسنادہ ابوداؤد سے،انہوں نے ابو ثوبہ سے،انہوں نے محمد بن مہاجر سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اسماء دختر یزید بن سکن سے روایت کی،کہ انہوں نےرسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے سُنا،آپ نےفرمایا،...

(سیّدہ)اسماء(رضی اللہ عنہا)

اسماءدختر یزید انصاریہ از بنو اشہل،جو خواتین کی طرف سے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں تھیں،ان سے مسلم بن عبید نے روایت کی،کہ وہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئیں،اور صحابہ کا مجمع تھا،انہوں نے عرض کیا،یارسول اللہ!میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، میں خواتین کی طرف سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوئی ہوں،اللہ نے آپ کو مردوں اور عورتوں ہر دو کی طرف نبی بناکر بھیجا ہے،ہم آپ پر اور خداپر ایمان لائیں ،مگر ہم عورتیں ہیں جو گھر...

(سیّدہ)اسماء(رضی اللہ عنہا)

اسماءدختر نعمان بن جون بن شراحیل،بقولِ ابوعمران کا نام اسماءدختر نعمان بن اسود بن حارث بن شراحیل بن نعمان تھا،ابن الکلبی کے مطابق،اسماء دخترِنعمان بن حارث بن شراحیل بن کندی بن جون بن حجر آکل المراء بن عمرو بن معاویہ بن حارث الاکبر کندبہ تھا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے نکاح کیا ،تو اس نے آپ سے اظہار بیزاری کیا،جس پر آپ نے اسے علیحدہ کردیا۔ یونس نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ رسولِ کریم نے کعب جونیہ کی بیٹی اسماء سے نکاح کی...

(سیّدہ)امامہ(رضی اللہ عنہا)

امامہ دخترِحارث بن حزن ہلالیہ ،ہمشیر میمونہ زوجۂ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،لیکن یہ اہلِ علم کا وہم اور تصحیف ہے،ابوعمر کہتے ہیں،کہ میں کسی ایسی امامہ کو نہیں جانتا،جس کی اخیانی بہن کا نام میمونہ ہو،حالانکہ باپ کی طرف سے ان کی دوبہنیں لبابتہ الکبرٰی اور لبابتہ الصغرٰی تھیں،اوال الذکر حضرت عباس رضی اللہ عنہ می اور ثانی الذکر خالد بن ولید کی زوجہ تھیں،ان دو کے علاوہ تین بہنیں اور تھیں،نیز ماں جائی تین بہنیں اور بھی تھیں،کل نو ہوئیں...

(سیّدہ)امامہ(رضی اللہ عنہا)

امامہ رضی اللہ عنہادخترِحمزہ بن عبدالمطلب،ان کی والدہ کا نام سلمیٰ دختر عمیس تھا،جناب امامہ وہ خاتون تھیں،جن کی تولیت کے بارے میں حضرت علی جعفراور زید رضی اللہ عنہم میں جھگڑا پیدا ہوگیاتھا،جب وہ مکے سے نکلیں،تو ان کے پاس جو مسلمان بھی گزرا انہوں نے اس سے التجا کی کہ وہ انہیں اپنے ساتھ لے جائیں،لیکن کسی نے انکی بات نہ مانی،جب حضرت علی رضی اللہ عنہ ان کے پاس سے گزرے تو انہوں نے اپنی تحویل میں لے لیا،ان سے جناب جعفر نے تقاضہ کیا،کیونکہ ...

(سیّدہ)امامہ(رضی اللہ عنہا)

امامہ دخترِابوالعاص بن ربیع بن عبدالعزی بن عبد مناف قرشیہ عبشمیہ،ان کی والدہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا دخترِرسولِ کریم تھیں،حضورِاکرم کے عین حیات میں پیدا ہوئیں،حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ان سے بہت محبت فرماتے تھے،چنانچہ دورانِ نماز میں بھی انہیں اُٹھائے رکھتے،صرف سجدے میں اتار دیتے تھے۔ حماد بن سلمہ نے علی بن زید سے انہوں نے امِ محمد سے،انہوں نے حضرت عائشہ سے ،روایت کی کہ کسی شخص نے حضورِاکرم کو ہدیہ دیا،جس میں یمنی جواہر کا ایک...

(سیّدہ )امامتہ المریدیہ( رضی اللہ عنہا)

امامتہ المریدیہ،ان سے مروی ہے،جب سالم بن عمیر نے،ابو عتیک منافق کو قتل کردیا،جس کا تعلق بنو عمرو بن عوف سے تھا،اور اس کا نفاق عیاں ہو گیا تھااور آپ نے فرمایا تھا،کہ اس خبیث سے میرا پیچھا کون چھڑائے گا، تو اس موقعہ پر جناب امامہ رضی اللہ عنہ نے ذیل کا شعر کہا تھا۔ تُکَذِّبُ دِینِ اللہِ وَالمَرااَحمَدَا لَعَمَرَالَّذِی اَمنِاکَ اَن بِئسَ مَایَمنٰی (ترجمہ )تو اللہ کے دین اور رسولِ اکرم کی تکذیب کرتا ہے،بخدا جس نے تیرے دل میں یہ...