متفرق صحابہ کرام  

  (سیدنا) بلال (رضی اللہ عنہ)

  ابن حیی۔ ان کا تذکرہ حسن بن سفیان نے وحدان میں کیا ہے۔ ہمیں محمد بن عمر بن ابی عیسی نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسن بن احمد یعنے ابو علی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حافظ ابو نعم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عمرو بن حمدان نے خبر دی وہ کہتے تھے میں حسن بن سفیان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں مقدمی یعنی محمد بن ابی بکر نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حبیب بن سلیم نے بلال بن یحیی سے انھوں نے نبی ﷺ سے نقل کر کے خبر دی آپ فرماتے تھے کہ اللہ تعالی ک...

(سیدنا) بلال (رضی اللہ عنہ)

    ابن مالک مزنی۔ انھیں رسول خدا ﷺنے ایک لشکر کے ساتھ بنی کنانہ کی طرف بھیجا تھا چنانچہ یہ لوگ گئے اس جنگ میں صرف ایک گھوڑا ان کا زخمی ہوگیا تھا۔ یہ واقعہ سن ۵ھ کا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) بلال (رضی اللہ عنہ)

    موذن رسول خدا و عاشق ج روے ﷺ) ابن رباح۔ کنیت ان کی عبدالکریم اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عبداللہ اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عمرو ان کی والدہ کا نام حمامہ ہے۔ مکہ کے مولدین (٭مولدین ان لوگوںکو کہتے ہیں جو خالص عرب نہ ہوں) سے ہیں نبی جمح کے غلام تھے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہس سراۃ کے مولدین میں سے تھے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے آزاد کئے ہوئے ہیں انھوں نے پانچ اوقیہ میں انھیں مول لیا تھا اور بع لوگ کہتے ہیں سات اوقیہ میں اور بعض لوگون ...

(سیدنا) بلال (رضی اللہ عنہ)

    ابن حمامہ۔ کعب بن نوفل مزنی سے بلال بن حمامہ سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا ایک دن رسول خدا ﷺ ہمارے سامنے مسکراتے ہوئے تشریف لائے عبدالرحمن بن عوف آپ کے سامنے کھڑے ہوگئے اور عر کیا کہ یارسول اللہ آپ کیوں مسکراتے ہیں فرمایا کہ ایک خوشخبری کے سبب سے جو اللہ عزوجل کی طرف سے میرے چچازاد بھائی اور میری بیٹی کے حق میں میرے پاس آئی ہے۔ اللہ عزوجل نے جب چاہا کہ علی کا نکاح فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کر دے تو اللہ نے رضوان کو حکم دیا کہ (درخت) طو...

(سدینا) بلال (رضی اللہ عنہ)

    ابن حارث بن عاصم بن سعید بن قرہ بن خلاوہ بن ثعلبہ بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عچمان بن عمرو بن اوبن طابخہ۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن مزنی۔ عچمان (بن عمرو) کی اولاد کو مزینہ کہتے ہیں ان کی والدہک ی طرف نسبت کر کے جن کا نام مزینہ تھا۔ یہ مدینہ کے رہنے والے ہیں۔ نبی ﷺ کے حضور میں مزینہ کے وفد کے ہمراہ جب سن۵ھ میں آئے تھے بوڑھوں اور بچوں کو انھوں نے مدینہ کے باہر ٹھہرا دیا تھا اور خود مدینہ میں آئے تھے۔ نبی ﷺ نے انھیں عقیق (نامی وادی) معان...

(سیدنا) بکر (رضی اللہ عنہ)

    ابن مبشر بن جبر انصاری۔ رضی اللہ عنہ۔ بنی عبید بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس سے ہیں۔ بنی عبید اوس کی ایک شاخ ہیں۔ انکا صحابی ہونا چابت ہے۔ ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے۔ ان سے اسحاق بن سالم نے رویتک ی ہے۔ سعید بن ابی مریم نے ابراہیم بن سوید سے انھوں نے انیس بن ابی یحیی سے انھوں نے سحاق بن المس ے جو نبی نوفل بن عدی کے غلامتھے انھوںنے بکر سے روایت کی ہے کہ میں عبدالفطر اور عید الاضحی کے دن رسول خدا ﷺ کے ہمراہ عیدگا...

(سیدنا) بکر (رضی اللہ عنہ)

    ابن عبداللہ بن ربیع۔ انصاری۔ ان کیر وایت نبی ﷺ سے ہے کہ آپ نے فرمایا اپنے بچوں کو تیراکی اور تیر اندازی سکھائو اور مسلمان عورت کا شقل اپنے گھر میں کاتنا کیا عمدہ ہے اور جب تیرے ماں باپ (دونوں ایک ہی وقت میں) تجھے بلائیں تو ماں کو جواب (٭ایسی حالت میں جب کہ ماں باپ کے حکم میں تعارض ہو علما نے لکھا ہے کہ اگر وہ حکم از قبیل خدمت ہے تو ماں کے حکم کو ترجیح ورنہ باپ کے حکم کو) دے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ ...

(سیدنا) بکر (رضی اللہ عنہ)

    ابن شداخ لیثی۔ بعض لوگ ان کو بکیر کہتے ہیں۔ یہ نبی ﷺ کی خدمت کیا کرتے تھے ان سے عبدالملک بن یعلی لیثی نے رویات کی ہے کہ یہ نبی ﷺ کی خدمت کیا کرتے تھے اور یہ اس وقت بچے تھے جب بالغ ہوئے تو نبیﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ میں اب تک تو آپکے گھر میں جاتا تھا مگر ابم یں بالغ ہوگیا ہوں (اب نہیں جاسکتا) نبی ﷺ (ان کی اس دیانت سے خوش ہوئے اور اپ) ن فرمایا کہ اے اللہ ان کی بات کو سچا رکھ اور ہمیشہ انھیں منصور و مظفر رکھ ...

سیدنا) بکر (رضی اللہ عنہ)

  ابن حبیب حنفی۔ (٭نسبت ہے ایک قبیلہ کی طرف) ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کا تذکرہ بکر بن حارثہ جہنی کی حدیث میں آتا ہے رسول خدا ﷺ نے ان کا نام بریر رکھ اتھا یہ ابو نعیم کا بیان تھا۔ بکر بن حارثہ کا ذکر ہوچکا ہے مگر ان کا اس میں کچھ تذکرہ نہیں آیا۔ اور ابو موسی نے صرف اسی قدر لکھا ہے کہ بکر بن حبیب حنفی ابو نعیم نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ان کا ذکر حدیث میں ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

سیدنا) بکر (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارثہ جہنی۔ انکی حدیث حسن بن بشیربن مالک بن ناقد بن مالک جہنی نے روایت کی ہے انھوں نے کہا ہے کہ مجھ سے میرے والد نے اپنے والد ے نقل کر کے بیان کیا کہ انھوں نے اپنے والد کو اپنے دادا سے رویت کرتے ہوئے سنا کہ وہ کہتے تھے مجھ سے بکر بن حارثہ جہنی نے کہا کہ میں ایک لشکر میں تھا جسے رسول خدا ﷺ نے (مشرکوں سے لڑنے کے لئے) بھیجا تھا پس ہم نے مشرکوںکے ساتھ جنگ کی ایک مشرک پر میں نے حملہ کیا تو اس نے اپنا اسلام ظاہر کر کے مجھ سے بچنا چاہا مگر می...