متفرق صحابہ کرام  

سیدنا) ازہر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبد عوف بن عبد بن حارث بن زہرہ بن کلاب بن مرہ قرشی۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف کے چچا اور عبدالرحمن بن ازہر کے والد ہیں جن سے ابن شہاب روایت کرتے ہیں۔ ابو الطفیل حضرت ابن عباس ے روایت کرتے ہیں کہا نھوں نے کہا میں نے اور محمد بن حنفیہ نے سقایہ (٭سقایہ کے معنی پانی پلانا یہاں مراد حاجیوں کو پانی پلانا آنحضرت ﷺ نے یہ خدمت حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمائی تھی چنانچہ اب تک ان کے خاندان میں ہے) کی بابت اختلاف کیا تو طلحہ بن عبید اللہ نے اور...

سیدنا) ازداز (رضی اللہ عنہ)

  بعض لوگ کہتے ہیں (ان کا نام) یزداد بن عیسی ہے۔ امام بخاری کہتے ہیں یہ اپنی روایت میں صحابی کو درمیان سے چھوڑ دیتے ہیں یہ خد صحابی نہیں ہیں بخاریکے سوا اور لوگوںنے بیان کیا ہے کہ یہ صحابی ہیں۔ زکریا بن اسحاق نے عیسی بن ازدازذ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ بعد پیشاب کرچکنے کے اپنے جسم خاص (٭مقصود اس سے یہ ہوتا تھا کہ پیشاب کا کوئی قطرہ جسم خاص میں باقی نہ رہ جائے یہ حدیث صحت کو نہیں پہنچی واللہ اعلم) کو تین مرتبہ مل دیتے تھے ...

سیدنا) از اذمرد (رضی اللہ عنہ)

  بعد الف کے زے ہے ہرمز فارسی کے بیٹے ہیں کسری (شاہ فارس) کے مقربین میں سے تھے انھوں نے نبی ﷺ کا زمانہ پایا تھا مگر آپ کو دکھا نہیں ان کی حدیث عکرمہ ابن ابراہیم ازدی نے جریر بن یزید بن جریر بجلی سے انھوں نے انے والد سے انھوں نے ان کے دادا حضرت جریر بن عبداللہ سے انھوں نے از اذمرد سے روایت کی ہیوہ کہتے ہیں اس حال یں ہ ہم کسری کے دروازے پر کھڑے ہوئے (اس کی) اجازت کے منتظر تھے اجازت ملنے میں دیر ہوئی اور گرمی سخت تھی اس سے بہت تکلیف ہوئی حاضرین...

سیدنا) ارمی (رضی اللہ عنہ)

  ابن اصحم نجاشی (٭حضرت نجاشی حبش کے بادشاہ تھے پہلے مذہب عیسوی رکھتے تھے پر مشڑف باسلام ہوئے اور بہت اچھی حالت رہی) بن بحر۔ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے محمد بن اسحاق بن یسار نے بیان کیا کہ (نام ان کے والد کا) نجاشی اصحمہ (ہے) اصحمہ کے معنی عربی میں بخشش نجاشی بادشاہ (حبش) کا لقب تھا جیسے کسری (شاہ فارس کا لقب تھا) وہ کہتے ہیں کہ امام ابو القاسم اسماعیل یعنی ابن محمد بن فضل رحمۃ اللہ علیہ نے جو ان کے شیخ تھے مغازی میں انھیں راوی...

سیدنا) ارقم (رضی اللہ عنہ)

  نخعی۔نام ان کا اوس بن جہیش بن یزید نخعی ہے۔ ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے ابو علی حداد نے اجازۃ ابو احمد عطار کی کتاب سے نقل کر کے بیان کیا اور ہم سے عمر بن احمد بن عثمان نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عمر بن حسن بن مالک نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے منذر قابوسی نے بیان کیا وہ کہتے تھیہم سے حسین نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے یحیی بن زکریا ابن ابراہیم بن سوید نخعی نے حسن بن حکم نخعی سے انھوں نے عبدالرحمن بن عابس نخعی سے انھوںن...

سیدنا) ارقم (رضی اللہ عنہ)

  بن جفینہ بحیبی۔ قبیلہ بنی بصر بن معاویہ سے ہیں۔ فتح مصر میں شریک تھے ان کا تذکرہ اور ان کی اولاد مصر میں ہے۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے اور ابن مندہ نے اس کو ابو سعید بن یونس سے روایت کیا ہے۔ ان کا شمار صحابہ میں ہے۔ ان کی حدیث ابن لہیعہ نے یزید بن حبیب سے انھوںنیعبداللہ بن ارقم بن جفینہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے اپناکوئی مقدہ پیش کیا تھا۔ ابو نعیم کہتے ہیں کہ ان کو متقدمیں میں سے کسی نے ذکر...

سیدنا) ارقم (رضی اللہ عنہ)

  ابن ابی الارقم۔ ابی الارقم کا نام عبد مناف بن اسد بن عبداللہ بن عمرو بن مخزوم قرشی مخزومی۔ ان کی والدہ امیہ بنت حارث ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام تماضر بنت حذیم ہے قبیلہ بنی سہم سے ہیں اور بعض لوگوں کا بیان ہے کہ ان کا نام صفیہ بنت حارث بن خالد بن عمیر بن حبشان خزاعیہ ہے۔ حضرت ارقم کی کنیت ابو عبداللہ ہے۔ اسلام کی طرف سب سے پہلیسبقت کرنے والوں میں ہیں قدیم الاسلامہیں بعض لوگ کہتے ہیں یہ بارہویں تھے (یعنی ان سے پہلے صرف گیا وہ آدمی مس...

سیدنا) ارطاۃ (رضی اللہ عنہ)

  ابن منذر۔ ہمیں ابو موسینے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے کہ عبدان بن مروزی نے کہا ہے کہ (یہ) ارطاۃ بن منذر سکونی ہیں اور یہ صحابی ہیں اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سے ہشام بن عمار نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمس ے مسلمہ بن علی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمس ے نصر بن علقمہ نے اپنے بھائیس ے انھوں نے ابن عائذ سے انھوںنے ارطاۃ بن منذر سکونی سے روایت کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے میں نے رسول خدا ﷺ کے ہمراہ ننانوے مشرکوںکو قتل کیا ہے اور میں اس بات کو نہی...

سیدنا) ارطاۃ (رضی اللہ عنہ)

  ابن کعب بن شراحیل بن کعب بن سلامان بن عامر بن حارثہ بن سعد بن مالک بن نخع بن عمرو بن علۃ بن جلد بن مالک بن ادویہ یہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپنے انھیں ایک جھنڈا دیا اس جھنڈے کو لے کے یہ جنگ قادسیہ میں شریک ہوئے اور شہید ہوئے پھر اس جھنڈے کو قیس بن کعب نے لیا وہ بھی شہید ہوگئے۔ یہ ارطااۃ اور حجاج بن ارطاۃ بن ثور بن ہبیرہ بن شراحیل شراحیل میں جا کے مل جاتی ہیں۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے اوس بن جہیش کے بیان کیا کیا ہے علیحدہ ان کا ذکر نہ...