متفرق صحابہ کرام  

سیدنا ابجر (رضی اللہ عنہ)

  مزنی (یعنی قبیلہ مزینہ کے) ان کو ابن مندہ نے اور ابو نعی نے ذکر کیا ہے۔ ان کی بابت اختلف ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ابجر کے بیٹیہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ خود انھیں کا نام ابجر تھا اور صحیح یہ ہے کہ ان کا نام غالب ابن ابجر تھا۔ ہمیں خطیب ابو الفضل عبداللہ بن احمد بن عبدالقاہر نے اپنی اسناد سے ابودائود طیالسی تک خبر دی وہ کہتے تھے کہ ہم سے شعبہ نے عبید بن حسن سے روایت کی وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن معقل سے سنا وہ عبداللہ بن بسر سے وہ مزین...

سیدنا) ابان (رضی اللہ عنہ)

  محار فی یہ منجملہ ان لوگوںکے ہیں جو قبیلہ عبدالقیس کی طرف سے رسول خدا ﷺ کے پاس آئے تھے۔ ان کو تینوں نے لکھا ہے حکم بن حبان محاربی نے حضرت ابان محاربی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں بھی منجملہ وفود کے تھا میں نے رسول خدا ﷺ کے بغل کی سپیدی دیکھی جب آپ نے (تکبیر تحریمہ کے لئے) انے دونوں ہاتھ قبلہ کی طرف ان کا رخ کر کے اٹھائے تھے۔ میں کہتا ہوں کہ ابو نعیم اور ابو عمر (ابن عبدالبر۹ نے ابان عبدی کو ذکر نہیں کیا اور ان کو صرف ابن مندہنے ذکر ک...

سیدنا) ابان (رضی اللہ عنہ)

  عبدی (یعنی قبیلہ عبدالقیس کے) ان کا تزکرہ صرف ابن مندہ نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ یہ اپنی قوم کی طرف سے رسول خدا ﷺ کے پاس آئے تھے اور یہی محمد بن سعد واقدی سے مروی ہے حالانکہ یہ وہم ہے اور س تذکرہ میں جو س کے بعد جو اس کی بحث آئے گی۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

سیدنا ابان (رضی اللہ عنہ)

  سعید بن عاص بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی قرشی اموی کے فرزند ہیں اور انکی والدہ ہند بنت مغیرہ بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ صفیہ بنت مغیہ جو حضرت خالد بن ولید بن مغیرہ کی پھوپھی تھیں حضرت ابان اور رسول خدا ﷺ عبد مناف میں جاکے ملتے ہیں۔ یہ اپنے دونوں بھائیوں خالد اور عمرو کے بعد اسلام لائے اور جب وہ اسلام لائے تو انھوں نے کہا (ترجمہ اشعار) کاش (٭یہ اشعار اس زمانے کے ہیں جس زمانہ ...

سیدنا) آبی اللحم (رضی اللہ عنہ)

  قبیلہ غفار کے ہیں قدیم الصحبت ہیں یہ عمیر کے غلام ہیں اوپر سے (یعنی) ان کے بپ ددا کے وقت سے یہ غلامی چلی آرہی ہے ان کے نام میں لوگوں کا اختلاف ہے باوجود اس امر پر اتفاق کے کہ وہ قبیلہ غفار سے ہیں خلیفہ بن خیاط نے کہا ہے کہ ان کا نام عبداللہ بن عبدالملک ہے اور کلبی نے کہا ہے کہ آبی اللحم کا نام خلف بن مالک بن عبداللہ بن حارثہ بن غفار ہے ان کی اولاد میں سے حویرث بن عبداللہ بن مابی للحم ہیں کلبی نے حویرث کو آبی اللحم کی اولاد میں قرار دیا۔ او...

سیدنا) ارطاۃ (رضی اللہ عنہ)

  قبیلہ طے کے ہیں بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ارطاۃ کے والد تھے نبی ﷺ کے پاس ۰مقام) ذی الخلصہ کے فتح کی بشارت لے کے آئے تھے اس وقت آپ نے ان کا نام بشیر رکھا تھا۔ قیس بن ربیع نے اسماعیل بن ابی خالد سے انھوں نے قیس بن ابی حازم سے انھوں نے حضرت جریر بن عبداللہ سے روایت کی کہ نبی ﷺنے انھیں ذی (٭ذوالخلصہ ایک شیوالہ تھا یمن میں اس میں ایک بت تھا جس کا نام خلصہ تھا مشرک اس کی پرستش کیا کرتے تھے اور اس شیوالہ کو وہ لوگ کعبہ یمانیہ کہتے تھے(خیر جاری شمع ص...

سیدنا) اربد (رضی اللہ عنہ)

  ابن مخشی اور بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام سوید بن مخشی ہے۔ یہ صحابی ہیں قبیلہ طے کے ان کا ذکر ابو معشر وغیرہ نے ان لوگوں میں کیا ہے جو بدر میں شریک تھے۔ ابو عمر نے ان کا تذکرہ سوید کے بیان یں کیا ہے ان کا تذکرہ ابو احمد عسکری نے بھی کیا ہے۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

سیدنا) اربد (رضی اللہ عنہ)

  رسول خدا ﷺ کے خادم ہیں۔ ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے کہ اربد رسول خدا ﷺ کے خادم ہیں ان کا تذکرہ ابو عبداللہ بن مندہ نے (اپنی) تاریخ میں کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حدیث اصبغ بن زیدنے سعید بن راشد سے انھوں نے (حضرت امام) زید ۰شہید۹ سے انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ (یعنی امام زین العابدین) سے انھوں نے اپنی دادی حضرت فاطمہ زہراسے روایت کی ہے اس حدیث میں کچھ ان کا ذکر ہے۔ انکا تذکرہ ابو موسینے لکھا ہے۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

سیدنا) اربد (رضی اللہ عنہ)

  ابن حیر اور بع لوگ کہتے ہیں کہ ابن حمزہ۔ وہب بن جریر نے اپنیوالد سے انھوں نیابن اسحاق سے نقل کر کے بیان کیا ہے کہ انھوں نے کہا جن لوگوںنے نبی ﷺ کے ساتھ ہجرت کی تھی ان میں اربد بن حمیر بھی ہیں اور ابن سعد نے ابن اسحاق سے نقل کیا ہے کہ جن لوگوں نے حبش کی طرف ہجرت کی تھی اور جنگ بدر میں شریک ہوئے ان میں اربد بن عمیر بھی ہیں حمیر کے حاکو پیش اور میم کو زبر اور یے کو تشدید ہے اور اخیر میں رے ہے۔ یہ امیر ابو نصر بن ماکولا کا قول ہے۔ ان کا تذکرہ ...

سیدنا) اذینہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارث بن یعمر۔ ان کا نام شداخ بن کعب بن مالک بن عامر بن لیث بن بکر بن عبد مناۃ ابن کنانہ بن خزیمہ کنانی لیثی۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن۔ یہ نسب ابن مندہ اور ابو نعیم تو بخاری سے نقل کیا ہے۔ اور ابن عبدالبر کہتے ہیں کہ ان کا نام اذینہ بن معنر ہے پھر ابن عبدالبر نے ان کا نسب کنانہ تک پہنچایا جیسا کہ گذر چکا اور اس کے بعد انھوں نے کہا ہے کہ پہلا ہی قول زیادہ صحیح ہے۔ ابن عبدالبر نے کہا ہے کہ بعض لوگوںنے ان کو قبیلہ شنوہ سے بیان کیا ہے حالان...