متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عمرو ابن سراقہ رضی اللہ عنہ

   بن معتمربن انس بن اواۃ بن رزاح بن عدی بن کعب بن لوی قریشی عدوی۔یہ ابونعیم اور ابوعمرکاقول ہے اورابن مندہ نے کہاہے کہ عمروبن معتمرانصاری عبداللہ بن سراقہ کے بھائی تھے۔ ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے شرکائے بدرکے ناموں میں نقل کرکے بیان کیاکہ بنی عدی بن کعب سے عمروبن سراقہ اوران کے بھائی عبداللہ بن سراقہ بھی تھے ان کے کوئی اولادنہ تھی موسیٰ بن عقبہ نے بھی اسی طرح بیان کیاہے اوران دونوں نے کہاہے ...

سیّدنا عمرو ابن سبیع رہاوی رضی اللہ عنہ

  ۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں  ۱ھ؁ ہجری میں وفد بن کے آئے تھے۔ہشام بن کلبی نے عمران بن ہزان رہاوی سے انھوں نے اپنےوالد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے عمروبن سبیع رہاوی مسلمان ہو کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےان کے لیے ایک جھنڈابنوادیاتھااوریہ اس جھنڈے کولے کرحضرت معاویہ کے ساتھ جنگ صفین میں شریک تھےجب یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلے توانھوں نے یہ اشعار نظم کیےتھے۔ ۱؎الیک رسول...

سیّدنا عمرو ابن سالم رضی اللہ عنہ

  ۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نےلکھاہےاورکہاہے کہ یہ  دوسرے شخص ہیں سعید نے ان کا تذکرہ لکھاہےاورحزام بن ہشام سے انھوں نے اپنے والد عمروبن سالم سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےمیں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ انس بن زنیم نے آپ کی ہجوکی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی جان بخشی فرمائی۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن سالم رضی اللہ عنہ

   بن حضیرہ بن سالم۔قبیلہ بنی ملیح بن عمرو بن ربیعہ سے ہیں شاعرتھے۔جوجھنڈے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی کعب کے لیے باندھے تھےان کویہی اٹھاتے تھےاوراس وقت کہتے تھےلاہم انی ناشد محمد امعہتمام اشعارکہے۔ ابن شاہین نے کہاہےکہ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے اسی طرح لکھاہے۔میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ نے یہ تذکرہ ابن مندہ پراستدراک کرنے کے لیے لکھاہےمگرکوئی وجہ استدراک کی معلوم نہیں ہوتی کیونکہ یہ وہی نام ہے جو اس سے پہلے گذرچکاصرف فرق اس قدرہے کہ ا...

سیّدنا عمرو ابن ابی زہیر رضی اللہ عنہ

  بن مالک بن امراءالقیس۔انصاری ابن عقبہ نے ان کانسب اس طرح بیان کیاہے عمروبن سالم بن حضیرہ شاعرتھے یہ شعرانھیں کاہے۔ ۱؎        لاہم انی ناشد محمدا                                     حلف ابیناوابیہ الاتلدا ۱؎ ترجمہ کچھ غم نہیں میں...

سیّدنا عمرو ابوزرعہ رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابوزرعہ تھی۔ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔منصور بن ابی مزاحم نے اورسوید بن سعید نے خالد زیات سے انھوں نے زرعہ سے انھوں نے عمروسے انھوں نے اپنے والد سے جوان چار آدمیوں میں کے ایک شخص تھے جنھوں نے بوقت شب حضرت عثمان بن عفان کو دفن کیاتھا۔ روایت ہے کہ وہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے توآپ نے فرمایا کہ اہل قبا کے پاس چلوہم ان کو جاکرسلام کریں گےچنانچہ آپ تشریف لے گئے اوران لوگوں کو سلام کیااورفرمایاکہ اے...

سیّدنا عمروابن زرارہ رضی اللہ عنہ

   نخعی۔ان کا حال ان کے والد کے نام میں ردیف زے میں گذرچکاہے۔یہ ان لوگوں  میں تھےجن کو حضرت عثمان بن عفان نے کوفہ سے دمشق بھیجاتھا۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایاتھا۔ان سے ان کے بیٹے سعید اورسبیعی نے روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

  سیّدنا عمرو ابن زائدہ رضی اللہ عنہ

   بن اصم۔انہیں کی کنیت ابن ام مکتوم ہے۔اوربعض لوگ کہتےہیں ان کا نام عمروبن قیس بن شریح بن مالک تھا۔ان کی والدہ ام مکتوم کانام عاتکہ تھا۔ابواسحاق نے برأ بن عازب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے سب سے پہلے جو شخص ہجرت کرکے ہمارے پاس آیاوہ مصعب بن عمیرتھے ان کے بعد ام مکتوم آئے اورابوالبحتر طائی نے ابن ام مکتوم سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم بعدآفتاب بلند ہونے کے باہر تشریف لائے اورآپ کے حجروں کے پاس کچھ لوگ بیٹ...

سیّدنا عمرو ابن ربیعہ رضی اللہ عنہ

  ۔سعید نے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھاہےقیس بن ہمام نے عمروبن ربیعہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں وفد بن کرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں گیااس وقت آپ فرمارہے تھے کہ اے لوگومیں تم کو اللہ عزوجل وحدہ لاشریک لہ کی طرف بلاتاہوں کہ وہ ایساہی ہے کہ جب تم پرکوئی مصیبت آتی ہے تواس کودفع کرتاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...