متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عمرو ابن جابر رضی اللہ عنہ

  ۔قوم جن سے تھے۔ہم نے ان کاتذکرہ محض حافظ ابوموسیٰ کی پیروی کرنےکے لیے لکھ دیا۔ہمیں ابوموسیٰ نے اجازۃًخبردی وہ کہتےتھےہمیں ابوالخیر یعنی محمدبن رجاء نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے احمد بن ابی القاسم نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے احمد بن عمرونے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عمروبن علی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے سلم بن قتبہ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے عمروبن نیان عنبری نے بیان کیا وہ کہتےتھے ہم سے ابوعیسیٰ سلام نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے صفوان بن معطل سل...

سیّدنا عمرو ابن جابر رضی اللہ عنہ

  ۔قوم جن سے تھے۔ہم نے ان کاتذکرہ محض حافظ ابوموسیٰ کی پیروی کرنےکے لیے لکھ دیا۔ہمیں ابوموسیٰ نے اجازۃًخبردی وہ کہتےتھےہمیں ابوالخیر یعنی محمدبن رجاء نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے احمد بن ابی القاسم نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے احمد بن عمرونے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عمروبن علی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے سلم بن قتبہ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے عمروبن نیان عنبری نے بیان کیا وہ کہتےتھے ہم سے ابوعیسیٰ سلام نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے صفوان بن معطل سل...

  سیّدنا عمرو ثمالی رضی اللہ عنہ

   ۔اوربعض لوگ کہتےہیں یمانی۔ان کی حدیث شہربن حوشب نے ان سے روایت کی ہے کہ یہ کہتےتھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ہمراہ کچھ ہدی قربانی کے لیےبھیجی تھیں اورفرمایاتھاکہ اگر ان میں سے کوئی جانورہلاک ہونے لگے تواس کو ذبح کردینااوراس کے پیروں کو اس کے خون سے رنگ۱؎دینااوراس کے منہ پرایک چھاپہ خون کا ماردینااوراس قربانی کووہیں چھوڑدینا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ ۱؎ مصلحت اس میں یہ تھی کہ ایساکرنے سے لوگ سمجھ لیں گے کہ یہ ہدی کاجانورہےاس ک...

سیّدنا عمرو ابن ثعلبہ رضی اللہ عنہ

   بن وہب بن عدی بن مالک بن عدی بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار۔کنیت ان کی ابوحکیم ہے انصاری خزرجی ہیں پھربنی عدی بن نجارسے ہوئےابن شہاب نے ذکرکیاہے کہ یہ بدر میں شریک  تھے۔ہمیں عبیداللہ  بن احمد نے اپنی سندکےساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے شرکائے بدرکے ناموں میں لکھاہےکہ عمروبن ثعلبہ بھی تھے۔ان کے کوئی اولاد نہ تھی ۔غزوۂ احد میں بھی یہ شریک تھے۔یہ ابونعیم اورابوعمرکاقول ہےاورابن مندہ نے کہاہے کہ عمروبن ثعلبہ انصاری ب...

سیّدنا عمرو ابن ثعلبہ رضی اللہ عنہ

  ۔جہنی ان کا شمار اہل حجاز میں ہے یعقوب بن محمد زہری نے وہب بن عطاءبن یزید جہنی سے انھوں نے وضاح بن سلمہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے عمروبن ثعلبہ جہنی سے روایت کی ہے کہ وہ رسول خداصلی اللہ  علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئے حضرت نے انھیں اسلام کی ترغیب دی وہ اسلام  لائے پس حضرت نے ان کے سرپر ہاتھ پھیراان کی عمرسو برس سے زیادہ مگر جس مقام پرحضرت نے ہاتھ پھیراتھااس مقام کے بال سفید نہ ہوئے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغاب...

سیّدنا عمرو ابن ثبی رضی اللہ عنہ

   ۔سیف بن عمرنے اپنے راویوں سے نقل کیاہےکہ یہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے نعمان بن مقرن کو جب کہ انھوں نے اہل الرائےسے مشورہ  لیاتھااہل نہاوندپرلشکرکشی کی رائے دی تھی۔ عمروبن ثبی اس وقت عمرمیں سب سےزیادہ تھے ان کاتذکرہ ابوعمرنے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن تغلب رضی اللہ عنہ

  ۔عنبری۔قبیلۂ عبدالقیس سے ہیں اوربعض لوگوں کابیان ہے کہ بکربن وائل سے اور بعض لوگ کہتےہیں کہ عمربن قاسط بن مہنب بن اقصی بن دعمی بن جدیلہ بن اسد بن ربیعہ بن نزارسے ان کے نسب میں جوکچھ بیان کیاگیاہے سب کامنتہی اسد بن ربیعہ پر ہوتاہے پس یہ بہرحال ربعی ہیں بصرہ میں رہتےتھے ان سے حسن بصری نے روای کی ہے ہمیں خطیب ابوالفضل بن ابی نصر نے اپنی سند کے ساتھ ابوداؤد طیالسی تک خبردی وہ کہتےتھےہمیں مبارک بن فضالہ نے حسن بن عمروبن تغلب سے نقل کرکے خبردی ...

سیّدنا عمرو ابن بکر رضی اللہ عنہ

  ۔جعفرنے بیان کیاہے کہ یہ نام ابوالجعد صمری کاہے قبیلۂ بنی ضعمرہ بن بکربن عبدمناہ بن کنانہ بن قبیلہ بنی صمرہ میں ان کا ایک گھرتھاخلیفہ نے بھی ان کا نام اورنسب اسی طرح لکھاہے ابوحاتم بن حبان نے ان کانام اورع بیان کیاہےابواحمد عسکری نے ان کاتذکرہ صحابہ میں کیاہے اورکہاہے کہ یہ ابوالجعد بیٹے ہیں جنادہ بن مراد بن عبدکعب بن ضمرہ بن بکربن عبدمناہ کے ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...