/ Friday, 19 April,2024

(سیّدہ )انیسہ( رضی اللہ عنہا)

اُنیسہ دخترِ عدی انصاریہ،بنو بلی کی ایک خاتون تھیں،جو انصارکی حلیف تھیں اور سعید بن عثمان بلوی کی دادی یحییٰ نے اجازۃً باسناد ہ ابن ابی عاصم سے ،انہوں نے محمد بن غالب سے ، انہوں نے احمد بن جناب سے،انہوں نے عیسٰی بن یونس سے،انہوں نے سعید بن عثمان بلوی سے،انہوں نے اپنی دادی اُنیسہ دخترعدی سے روایت کی کہ وہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،اور گزارش کی ،یارسول اللہ میر ا بیٹا جو بدوی تھا،معرکۂ احد میں شہید ہوگیا،میں چاہتی ہوں کہ میں اسے اپنے قریب دفن کروں تاکہ مجھے اس کا قرب حاصل رہے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی،پھر اس خاتون نے اپنے بیٹے کی لاش کو ایک عبا میں لپیٹ کر اپنے آب کش اونٹ کی پیٹھ پر لادا،دوسری طرف مجد ربن زیاد کی لاش تھی،جو اس خاتون کے بیٹے کے مقابلے میں ہلکا تھا،حضورِ اکرم کا گزر وہاں سے ہوا،تو ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )انیسہ( رضی اللہ عنہا)

اُنیسہ دخترِ کعب ام عمارہ، انہوں نے ایک دفعہ کہا،کیا وجہ ہے،کہ قرآن میں ہماری خیر اور بھلائی کا ذکر نہیں ہوتا،اس پر قرآن حکیم کی یہ آیت نازل ہوئی، اِنَّ المُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِ ،الخ،ابو الوفاء بغدادی نے اپنی تفسیر میں مقاتل سے اسی طرح ذکر کیا ہے،لیکن یہ غلط ہے،کیونکہ اس آیت کا تعلق نسیبہ سے ہے،نہ کہ اُنیسہ سے،ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )انیسہ( رضی اللہ عنہا)

اُنیسہ دختر خبیب بن یساف انصاریہ جو خبیب بن عبدالرحمٰن کی پھوپھی تھیں،بصری شمار ہوتی ہیں،ابو یاسر بن ابی ہبہ نے با سنادہ عبداللہ سے،انہوں نے اپنے والدسےانہوں نے عفان سے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے خبیب بن عبدالرحمٰن سے روایت کی کہ انہوں نے اپنی پھوپھی سے سنُا ،انہوں نے حضور کے ساتھ حج کیا تھا،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے،کہ ابن مکتوم راتوں کے دوران میں منادی کرتے تھے،کہ بلال کے منادی کرنے تک کھاتے پیتے رہو،اور کبھی اس کے برعکس ہوتا،اسی طرح کبھی ایک اُترتا اور کبھی دوسرا،اس طرح ہم اپنا دھیان ان کی طرف لگائے رکھتے اور سحری کرتے،تینوں نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )زینب تمیمہ( رضی اللہ عنہا)

کتاب کی ترتیب کے اعتبار سے ان کا ذکرزینب کے ضمن میں چوتھے نمبرپر ہے،لیکن یہاں حروف تہجی کے اعتبار سے درج کیا گیا ہے۔ زینب تمیمہ ،انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ حدیث روایت کی ،جس میں آپ نے اس بات کو نا پسند کیا،کہ والدین کوئی عطیہ دینے لگیں،تو لڑکوں کو لڑکیوں پر ترجیح دیں،ابو عمر نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ذرہ( رضی اللہ عنہا)

ذرہ کسی صحابی کی زوجہ تھیں،ان کا نسب معلوم نہیں ہوسکا،ان سے محمد بن منکدر اور زید بن اسلم نے اور ابوالنص ہاشم بن قاسم نے ابو جعفر رازی سے،انہوں نے لیث سے،انہوں نے محمد بن منکدر سے،انہوں نے ذرہ سے روایت کی، کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا،میں اور یتیم کا کفیل ان دو انگلیوں کی طرح بہشت میں اکٹھے ہونگے،اسی طرح بیوہ اور مساکین کی دیکھ بھال کرنے والا مجاہد فی سبیل اللہ یا اس روزہ دار کی طرح ہے جو اللہ کی رضا کے لئے متواتر روزے رکھتا ہے،ابنِ مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )زرینہ( رضی اللہ عنہا)

زرینہ والدۂ امتہ اللہ ،ایک روایت میں رزینہ ہے،یحییٰ نے کتابتہً باسنادہ تا ابن ابی عاصم ،عقبہ بن مکرم سے،انہوں نے محمد بن موسیٰ سے،انہوں نے علیلہ دختر کمیت سے،انہوں نے والدہ سے انہوں نے امتہ اللہ سے روایت کی ،کہ انہوں نے زرینہ سے پوچھا،کہ رسولِ اکرم عاشورہ کے روزے کے بارے میں کیا فرماتے تھے،انہوں نے جواب دیا، کہ جب یہ دن آتا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھتے اور دوسروں کو روزہ رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )زنیرہ رومیہ( رضی اللہ عنہا)

زنیرہ رومیہ،یہ خاتون ان لوگوں میں شامل ہیں،جو ابتدائے بعثت میں اسلام لائیں،یہ بنو مخزومہ کی کنیز تھیں،جنہیں ابو جہل سخت تکلیف دیا کرتا تھا،ایک روایت کی رُو سے وہ بنو عبداللہ کی لونڈی تھیں،جب اسلام لائیں تو اندھی ہو گئیں،مشرکین کہتے کہ اسے لات اور عزٰی کی نافرمانی نے اندھا کردیا ہے،وہ جواب میں کہتیں،کہ لات اور عزٰی کو تو اتنا بھی معلوم نہیں کہ ان کو پوجنے والے کون ہیں،یہ تقدیر آسمانی ہے،اللہ چاہے تو میری بینائی کولوٹا سکتا ہے،حُسنِ اتفاق سے دوسرے دن ان کی آنکھیں ٹھیک ہو گئیں،تو مشرکین یہ کہنا شروع کردیا،کہ یہ کرشمہ محمد کےجادو کا ہے۔ جب حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مشرکین کے ہاتھوں انہیں بے تحاشہ پٹتے دیکھا تو انہیں خرید کر آزاد کر دیا،یہ خاتون ان سات افراد میں شامل ہیں،جنہیں خرید کر حضرت ابوبکر نے آزاد کردیا تھا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )عمرہ(رضی اللہ عنہا)

عمرہ دختر یسار بن ازیہر،بقول جعفر حضور کی صحبت نصیب ہوئی،ابو موسیٰ نے مختصراً ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )سبیعہ( رضی اللہ عنہا)

سبیعہ دختر حبیب ضبعیہ بصریہ،ان سے ثابت بناتی نے روایت کی ہے ایک شخص حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے پاس سے گزرا کہنے لگا،کہ میں آپ سے اللہ کے نام پر محبت کرتا ہوں،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )سبیعہ ( رضی اللہ عنہا)

سبیعہ دختر حارث اسلمیہ،سعد بن خولہ کی زوجہ تھیں،سعد حجتہ الوداع کے موقعہ پر فوت ہوگئے تھے، سبیعہ اس وقت حاملہ تھیں،اور خاوند کی وفات کے چند دن بعد یا پندرہ دن بعدیا ایک ماہ بعد انکی اولاد ہوئی۔ ابوالحرم مکی بن ریان نحوی نے باسنادہ یحییٰ بن یحییٰ سے،انہوں نے مالک بن انس سے،انہوں نے عبدریہ بن سعید سے ،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت کی،کہ عبداللہ بن عباس اور ابوہریرہ سے ایک ایسی عورت کے بارے میں پوچھا جو حاملہ ہو،اور اس کا خاوند فوت ہوجائے،تو اس کی عدت کیا ہوگی،ابن عباس نےکہا،کہ جو عدت بعد میں ختم ہوگی،اس عورت کو وہ گزارنا ہوگی، ابوہریرہ نے کہا کہ وضع حمل کے بعد اس کی عدت ختم ہوجائے گی،بعد ازیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن ام المومنین امِ سلمہ کے پاس گئے اور ان سے فتویٰ پوچھا،انہوں نے جواب دیا کہ سبیعہ اسلمیہ نے اپنے خاوند کی وفات کے پندرہ دن بعد بچہ جنا،اور دو ا۔۔۔

مزید