ضیائے صحابیات  

(سیّدہ )فاطمہ(رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر حارث بن خالد بن صخربن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ قرشیہ تیمیہ!ان کی والدہ کا نام ریطہ وخترحارث بن جبلہ تھا،یہ خاتون اور ان کی دو بہنیں زینب اور عائشہ حبشہ میں پیدا ہوئیں،واپسی پر راستے میں زہریلا پانی پینے سے سوائے فاطمہ کے سب مرگئے،ابوعمراور موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ فاطمہ دختر جیش بن مطلب بن اسد بن عبدالعزی قرشیہ اسدیہ،یہ وہ خاتون ہیں جنہوں نے حضورِ اکرم سے استحاضہ کے بارے میں سوال کیا تھا،کئی راویوں نے باسنادہم محمد ...

(سیّدہ )فاطمہ(رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر اسد بن ہاشم بن عبدمناف قرشیہ ہاشمیہ،یہ خاتون حضرت علی،طالب عقیل اور جعفر کی والدہ تھیں،یہ روایت غلط ہے،کہ وہ ہجرت سے پہلے فوت ہوئیں،بلکہ انہوں نے مدینے کو ہجرت کی،اور وہاں وفات پائی،یہی قول شعبی کا ہے،اور اعمش نے عمرو بن مرہ سے،انہوں نے ابوالخیری سے،انہوں نے حضرت علی سے روایت کی کہ میں نے اپنی والدہ سے پوچھا،کیا آپ اس پر رضامند ہیں،کہ فاطمہ (میری بیوی)کنوئیں سے پانی لائے اور گھر سے باہر کے کام سنبھال لے،اور گھرکاکام چکی پ...

(سیّدہ )فاطمہ(رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دخترحمزہ بن عبدالمطلب قرشیہ ہاشمیہ،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمزاد تھیں،ایک روایت میں ان کا نام امامہ اور ایک میں عمارہ مذکور ہے،یہ ابونعیم کا قول ہے،ان کی کنیت ام فضل تھی۔ یحییٰ بن محمودنے اجازۃً باسنادہ تا قاضی ابوبکر احمد بن عمرو،ابوبکر بن ابوشیبہ سے،انہوں نے حسین بن علی سے،انہوں نے زائدہ سے،انہوں نے محمد بن عبدالرحمٰن بن ابولیلی سے،انہوں نے حکم بن عبداللہ بن شداد سےانہوں نے دختر حمزہ سے روایت کی،کہ ان کا ایک آز...

(سیّدہ )فاطمہ(رضی اللہ عنہا)

فاطمہ خزاعیہ،ابوبکر بن عاصم نے "الوحدان"میں( اور طبرانی نےبھی انہیں صحابیات میں شمار کیا ہے)یحییٰ سے اجازۃً باسنادہ،انہوں نے احمد بن عمر سے ،انہوں نے عبداللہ بن محمد بن سالم القزاز سے،انہوں نے عنبسہ بن عبدالواحد بن سعید بن عاص بن امیہ سے،انہوں نے صالح بن ابواخضر سے،انہوں نے زہری سے،انہوں نے دختر حارث اور فاطمہ خزاعیہ سے روایت کی کہ حضورِاکرم انصارکی ایک خاتون کے پاس عیادت کرنے کو گئے،دریافت فرمایا،کہو کیا حال ہے،انہوں نے جواب دیا ،بخ...

(سیّدہ )فاطمہ(رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر خطاب بن نفیل بن عبدالعزی قرشیہ عدویہ، حضرت عمر کی ہمشیرہ اور سعید بن زید کی زوجہ تھیں،اور سعید اور فاطمہ ان دس آدمیوں میں شامل ہے،جو اول اول اسلام لائے تھے،اور یہی خاتون حضرت عمر کے قبول اسلام کا ذریعہ بنی تھیں،مجاہد نے ابنِ عباس سے روایت کی کہ انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے،ان کے اسلام لانے کی وجہ دریافت کی،حضرت عمر نے جواب دیا،کہ حمزہ کے قبولِ اسلام کے تین دن بعد میں گھر سے نکلا،اور راستے میں مجھے بنومخزوم کا فلاں آ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر شیبہ بن ربعیہ،یہ خاتون ہند دختر عتبہ بن ربعیہ کی عمزاد تھیں،اور عقیل بن ابوطالب کی زوجہ،غزوۂ حنین میں جب حضرت علی بعد از فتح اپنے گھر واپس آئے تو ان کی تلوار خون سے لتھڑی ہوئی تھی،بیوی نے پوچھا،میدان جنگ سے بطور غنیمت کیا لائے ہو،انہوں نے ایک سوئی انہیں دی،یہ لو،اس سے کپڑے سیاکرنا،اتنے میں منادی کی آواز ان کے کان میں پڑی،کہ اگرکسی نے تاگا یاسوئی بھی مال غنیمت سے اٹھائی ہو تو واپس کردی جائے،حضرت علی نے سوئی واپس کردی۔ ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر صفوان بن امیہ بن محرث بن شق بن رقیہ بن مخرج کنانی جو عمربن سعید بن عاص کی زوجہ تھیں،اور اپنے شوہر کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنوامیہ،عمروبن سعید بن عاص اور ان کی زوجہ فاطمہ کا ذکر کیا ہے،فاطمہ حبشہ ہی میں فوت ہوگئی تھیں،اور عمرو بن سعید بھی خلافت ابوبکر میں،معرکۂ اجنادین میں مارے گئے تھے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہے۔ ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر عتبہ بن ربعیہ بن عبد شمس قرشیہ عبشمیہ،جو ہند کی بہن اور معاویہ کی خالہ تھیں،فتح مکہ کے دن ایمان لائیں اور بیعت کی۔ محمد بن عجلان نے اپنے والد سے،انہوں نے فاطمہ دختر عتبہ سے روایت کی کہ ان کا بھائی ابو حذیفہ مجھے اور میری بہن ہند کو بیعت کےلئے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے پاس لے کر گیا،جب آپ نے بیعت کی شرائط پیش کیں،تو ہند نے کہا،اے بھائی!تم اپنی قوم کی عورتوں کی پسندیدہ اور نا پسندیدہ عادات سے واقف ہو،اس نے ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر عمرو بن حرام،جابر بن عبداللہ کی پھوپھی تھیں،ابوالفضل عبداللہ بن احمد نے باسنادہ ابوداؤد طیالسی سے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے محمد بن منکدر سے،انہوں نے جابر بن عبداللہ سے روایت کی کہ جب میرا والد قتل ہوگیا،تو میں ان کے چہرے سے کپڑااٹھاتاتھااور لوگ مجھے ایسا کرنے سےمنع کرتے تھے،مگر حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار بھی منع نہ فرمایا،ہاں میری پھوپھی بھائی کی موت پر روئے جارہی تھی حضور نے اسے مخاطب ہو کر فرمایا،تو روئے یا...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر مجلل بن عبداللہ بن قیس بن عبدود بن نصر بن مالک بن جسل بن عامر بن لوئی قرشیہ عامریہ کنیت ام جمیل تھی،آغاز بعث میں اسلام قبول کیا،اور حبشہ کو ہجرت کی۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ،حاطب بن حارث بن مغیرہ اور ان کی زوجہ فاطمہ ایک کشتی میں اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ مدینے آگئیں۔ عبداللہ بن حارث بن محمد بن حاطب نے اپنے والد سے ،انہوں نے اپنے دادا محمد سےروایت کی کہ جب ہم حب...