(مساجد کی تعمیر کے لئے سود پر قرضہ جات لینے کا حکم)
سود کے بارے میں قران و سنت کے واضح احکامات کے باوجود بنکوں سے مساجد کی تعمیر کے لئے سود پر قرضہ جات لئے جا سکتے ہیں کہ نہیں ؟ دوسرے سود پر قرضہ لے کر تعمیر شدہ مسجد میں نماز پڑھی جا سکتی ہے کہ نہیں؟ تیسرے کیا ایسی کسی مسجد کو قرضہ اور سود کی اقساط کی ادائگیاور دیگر اخراجات کے لئےچندہ دیا جا سکتا ہے؟ کیا ایسی مسجد میں تنخواہ پر ملازمت کی جا سکتی ہے؟ عموما یورپ میں کہا جاتا ہے کہ اس کے بضیر مسجد کی تعمیر ممکن نہیں، کیا یہ عزر قا بل، قبول ہے؟ (مقب...