ابو بکر شبلی﷫

شیخ ابوبکر شبلی﷫

حضرت ابو بکر شبلی جنید بغدادی کے شاگرد رشید تھے۔کنیت ابوبکر لقب شبلی تھا۔

آپ  ؒ کا علمی مقام: آپ نے متداول علوم بڑی تندہی سے سیکھے، فقہ مالکیہ میں تبحر حاصل کیا اور احادیث کی کتابت بھی کی۔ امام مالک کی مؤطا پوری کی پوری یاد تھی لیکن ظاہری علوم کے ساتھ ساتھ ہی ان میں توحید اور خداشناسی بھی پیدا ہو چکی تھی اور انکشاف باطن کی جستجو بھی تھی لیکن خاندانی حالات کے سبب انہیں شاہی ملازمت میں داخل ہونا پڑا اور خاندانی کار نامو ں کے صلے میں نہاوند کے والی مقر ر ہوئے۔ ایک دن انھوں نے یہ طوق غلامی اتار پھینکا، گناہو ں سے توبہ کی اور تلاش حق میں نکل کھڑے ہوئے۔ لوگوں نے خیر نسّاج کا پتہ بتایاجو بغداد ہی میں رہتے تھے۔ وہ وہاں پہنچے اور خیر نساج کے ہاتھ پر اپنے تمام گناہوں اور معصیتوں سے توبہ کی۔ نسّاج بڑے صاحب معرفت بزرگ تھے، انھوں نے محسوس کیاکہ شبلی کے ذوق وشوق، ان کی طبیعت کے جوش وخروش، ان کے عزم وہمت اور پھر ان کے علم وفضل کاتقاضاہے کہ وہ حضرت جنیدؒ کی صحبت وخدمت میں رہیں، چنانچہ انھوں نے انھیں جنید بغدادی کے پاس بھیجا۔

آپ  کاروحانی مرتبہ: حضرت جنید بغدادی آپ کے روحانی مرتبہ سے واقف تھے اور اسی لیے ان کی بڑی قدر ومنزلت کرتے تھے۔ ایک دن انھوں نے آپ کو ذوق وشوق اور اضطراب کی حالت میں دیکھ کر فرمایا، شبلی! اگر تم اپناکام حق تعالی پر چھوڑ دو تو راحت پاؤ۔ یہ سن کر شبلی نے کہا، یوں تونہیں، لیکن ہاں! اگر حق تعالی میرا کام مجھ پر چھوڑ دے تو البتہ راحت پاؤں۔ یہ سن کر جنیدنے فرمایا، شبلی کی تلوار سے خون ٹپکتا ہے۔ ایک بار حضرت جنید بغدادی نے خواب میں دیکھا کہ ر سول اللہ ﷺ نے شبلی کی پیشانی پر بوسہ دیا۔ صبح ہوئی تو شبلی سے خواب بیان کیا اور پوچھا، تم ایسے کون سے اعمال کیا کرتے ہو؟ انھوں نے جواب دیا، مغرب کی سنتوں کے بعد دو رکعت نفل ادا کرتا ہوں اور ان میں آیت کریمہ ’’لقد جاء کم رسو ل من انفسکم…الخ‘‘ ضرور پڑھتا ہوں۔ یہ سن کر جنیدنے فرمایا، بے شک یہ اسی کی برکت ہے۔ حضرت شبلی نے ایک دن ایک گیلی لکڑی کو جلتے ہو ئے دیکھا، جس کے دوسرے سرے سے حسب معمول کچھ رطوبت ظاہر تھی۔ یہ دیکھتے ہی وفور جذب وجوش سے ان پر سر مستی کا عالم طاری ہو گیا اور اپنے مریدوں سے مخاطب ہو کے فر مایا: ’’مدعیو! اگر یہ دعویٰ ہے کہ تمہارے دل آتش عشق سے لبریز ہیں اور تم اپنے اس دعوے میں سچے ہو تو پھر تمہاری آنکھوں سے آنسو کیوں نہیں جاری ہوتے۔

تجویزوآراء