احسن العلماء سراج العقباء حضرت سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں برکاتی قادری مارہروی

احسن العلما سراج العقبا حضرت

 سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں قادری برکاتی مارہروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

 

ولادت باسعادت:

احسن العلما حضرت سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں کی ولادت10؍ شعبان المعظم 1345ھ بمطابق 13؍ فروری 1927ء کو ہوئی۔ آپ وقت پیدائش  سر سے پیر تک ایک قدرتی غلاف میں لپٹے ہوئے تھے جس کے اوپری حصے پر تاج کی شکل بنی ہوئی تھی۔

 لقب :

آپ  کو   احسن العلماء  کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔

حفظِ قرآن:

آپ نے تقریباً گیارہ سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا۔

عقد ِ نکاح:

21؍ جنوری 1949ء کو سیدہ محبوب فاطمہ نقوی قدس سرہا بنت سید اسحاق نقوی سے ہوا۔

اولاد و امجاد :

آپ کے ۶؍ صاحبزادگان ہوئے: سید محمد جمیل، سید محمد خالد، (ان دونوں کا وصال بچپن میں ہی ہو گیا) سید محمد امین، سید محمد اشرف، سید محمد افضل، سید نجیب حیدر اور ایک صاحبزادی سیدہ ثمینہ۔

تحصیلِ علم:

 قرآن عظیم والدہ معظمہ اور حافظ عبد الرحمن سے حفظ کیا اور اردو کی ابتدائی مشق منشی سعید الدین مارہروی سے کی اور اعلی تعلیم حضرت تاج العلماء قدس سرہٗ، شیخ العلماء مولانا غلام جیلانی گھوسوی، مفتی خلیل خاں مارہروی اور مولانا حشمت علی خان پیلی بھیتی وغیرہم رحمہم اللہ سے حاصل کی۔

تصانیف:

(۱) اہل اللہ فی تفسیر اہل لغیر اللہ (۲) دوائے دل (۳) مدائح مرشد (۴) اہل سنت کی آواز کا احیا (۵) ۱۳۷۳ھ کے تبلیغی دورے (۶) مختلف مضامین۔

 خلفا ء:

آپ کے مشہور خلفاء میں چاروں صاحبزادگان کے علاوہ (۱) حضرت سید ضیاء الدین ترمذی، کالپی شریف (۲) حضرت مفتی محمد خلیل صاحب پاکستان (۳) حضرت مفتی شریف الحق صاحب امجدی (۴)حضرت علامہ مفتی اختر رضا خاں صاحب ازہری (۵) حضرت مولانا سبحان رضا صاحب، بریلی شریف (۶) حضرت صوفی نظام الدین صاحب، امرڈوبھا (۷) مفتی جلال الدین صاحب امجدی (۸) حضرت بحر العلوم مفتی عبد المنان صاحب، مبارکپوری (۹) حضرت مفتی مظفر احمد صاحب، داتا گنجوی (۱۰)حضرت قاری امانت رسول(۱۲) مولانا جمال رضا خاں،بریلی وغیرہم۔

وصال پر ملال:

آپ کا وصال 15؍ ربیع الثانی1416ھ بمطابق 11؍ ستمبر 1995ء  کو ہوا ۔

خدمات:

 (۱)بے شمار مدارس کی عملی سرپرستی (۲) خانقاہی آداب و روایات کا تحفظ (۳) سلسلۂ قادریہ برکاتیہ کا ملک و بیرون ملک میں اعلیٰ پیمانے پر فروغ(۴) اتحاد اہل سنت کے لیے نمایا ں کوششیں(۵) مسلمان بچوں میں عصری تعلیم کی ترغیب (۶)آپ نے مسجد برکاتی خانقاہ شریف اور درگاہ برکاتیہ میں بھی متعدد عمارتوں کی تعمیر کرائی۔ آپ نے اپنی ذات مبارکہ سے خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف میں باقاعدہ خانقاہی نظام کو اپنے کردار و عمل، سخاوت اور سلوک سے مضبوط اور دوسروں کے لیے نمونہ عمل بنایا۔

 

بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی گڑھ

دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی

تجویزوآراء