اعلی حضرت امام احمد رضا خان
اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ ہندوستان کے شہر بریلی میں ۱۰شوال المکرم ۱۲۷۲ھ ؍ ۱۸۵۶ء میں پیدا ہوئے۔
آپ فقیہ حنفی، مسند، نعت گوشاعر، قادری مرشد، کثیر التصانیف تھے۔
آپ کے قابلِ ذکر اوصاف و خدمات:
* آپ کا قرآنِ مجید کا اردو ترجمہ کنزالایمان جسے مقبولیت ملی اور کسی حکومت کی مالی معاونت و سرپرستی کے بغیر وسیع اشاعت ہوئی۔
* آپ اپنے دور کی اسلامی دنیا میں عالی الاسناد شخصیت تھے۔
* آپ کا اردو کی نعتیہ شاعری میں حدائق بخشش گراں قدر اور بے مثل اضافہ ہے۔
* فقہِ حنفی کی مشہور کتاب درمختار کے محشی دمشق کے علامہ سیّد محمد امین بن عمر ابن عابدین رحمۃ اللہ علیہ (وفات ۱۲۵۲ھ؍ ۱۸۳۶ء) کے بعد آج تک کی اسلامی دنیا میں ان کے درجے کا کوئی فقیہ حنفی ہمارے علم میں نہیں۔
* بارھویں صدی ہجری میں جنم لینے والی وہابی تحریک کے تعاقب میں فعال پوری اسلامی دنیا کی اہم و نمایاں شخصیت میں سے ہیں۔
* آپ نے کسی کالج و یونیورسٹی اور کسی سائنسی علوم میں ماہر کی شاگردی کے بغیر تمام سائنسی علوم عقلیہ و نقلیہ حاصل کئے۔
* عرب و عجم کے جید علماء حضرات نے آپ کو مجدد تسلیم کیا۔
* فتاویٰ رضویہ (۳۳ ضخیم مجلّدات میں) فقہِ حنفی کا انسائیکلوپیڈیا بھی آپ کا عظیم کارنامہ ہے۔
مجدد امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ علم و فضل کاوہ خورشید ہیں کہ جس کی جلوہ گری انیسویں صدی عیسویں کے نصف آخر تابیسویں صدی کے ربع اوّل کے عرصہ پر محیط ہے اور یہ دور جس قدر پر آشوب تھا بلاد اسلامیہ میں کوئی دور بھی ایسا نہیں گذرا۔ فتنوں کی بیخ کنی اور فسادِ امت کے ذمہ دار مفسدین کو بے نقاب کرنے کے لیے امام احمد رضا نے فقہی بصیرت اور مدبرانہ فراست کے ذریعے ملت کی راہنمائی کا جو فرئضہ انجام دیا وہ صرف آپ ہی کا خاصہ تھا۔ آپ نے جو شمع عشق رسالت فروزاں کی وہ آج بھی ملت کے لیے مینارۂ نور ہے۔ اور آئندہ بھی اس کی چمک دمک ماند نہیں پڑے گی۔
آپ نے ۲۵؍ صفر ا لمظفر؍۱۳۴۰ھ ؍۱۹۲۱ء میں وفات پائی۔
آپ کے حالات اردو وغیرہ زبانوں میں بآسانی دستیاب ہیں۔
نوٹ: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کی ماہانہ فاتحہ ہر اسلامی ماہ کی ۲۵ ویں شب کو دربار مصلح الدین گارڈن، جوڑیا بازار، کراچی، پاکستان میں منعقد کی جاتی ہے جب کہ انجمن ضیاء طیبہ کے زیر اہتمام آپ کا سالانہ عرس عظیم الشان طریقے سے صفر المظفر کی ۲۵ویں شب کو منایا جاتا ہے۔