حضرت ابوعمروعثمان قرشی
عثمان نام، مرزوق بن حمید بن سلامہ باپ کا نام تھا۔ حنبلی مذہب رکھتے تھے۔ حضرت غوثِ اعظم کے مرید و شاگرد تھے۔ علمِ ظاہری و باطنی میں کامل و اکمل تھے۔ صاحبِ کشف و کرامت اور مصر کے مشائخِ عظام سے تھے۔ ایک سال دریائے نیل میں بے حد طغیانی آگئی، مصر کے باشندے آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور طغیانی کے کم ہوجانے کی درخواست کی۔ آپ دریا کے کنارے پر آئے۔ بیٹھ کر وضو کیا اُسی وقت پانی کم ہونا شروع ہوگیا۔ اگلے سال پانی کم آیا۔ مصری آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پانی کی زیادتی کی التماس کی۔ آپ دریا پر آئے اور اپنے ساتھ اپنا کوزہ لائے۔ وہاں بیٹھ کر وضو فرمایا۔ دریا کا پانی بڑھنا شروع ہوا اور آپ کی دعا کی برکت سے زراعت میں ترقی ہُوئی۔ ۵۶۴ھ میں وفات پائی۔ مزار حضرت امام شافعی کے مزار کے قریب ہے۔
قطعۂ تاریخِ وفات:
چو عمر شیخ مقتدائے جہاں |
|
پیرِ والا گہر ولی مقبول |