حضرت علی المرتضی شیر خدا
حضرت علی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہہٗ
حضرت علی المرتضیٰ شیرِ خدا کرم اللہ وجہہٗ خلفہ چہارم جانشین رسول وزوج بتول حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کنتف ""ابوالحسن""اور""ابو تراب""ہے۔ آپ حضوراقدس صلی اللہ تعالیٰ علہل والہ وسلم کے چچا ابو طالب کے فرزند ارجمندہیں۔ ۱۳رجب کو جمعہ کے دن حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ خانۂ کعبہ کے اندر پیدا ہوئے ۔ آ پ کی والد ہ ماجدہ کا نام حضرت فاطمہ بنت اسد ہے (رضی اللہ تعالیٰ عنہا)آپ نے اپنے بچپن میں اسلام قبول کرلیا تھا اورحضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علہب والہ وسلم کے زیرتربیت ہر وقت آ پ کی امدادونصرت میں لگے رہتے تھے ۔ جنگ بدر، جنگ اُحد، جنگ خندق وغریہ تمام اسلامی لڑائیوں میں اپنی بے پناہ شجاعت کے ساتھ جنگ فرماتے رہے اورکفار عرب کے بڑے بڑے نامور بہادر اور سورما آپ کی مقدس تلوارِ ذُوالفقارکی مار سے مقتول ہوئے ۔امیر المؤمنین حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کے بعد انصارومہاجرین نے آپ کے دست حق پرست پر بیعت کر کے آپ کو امیرالمؤمنین منتخب کیا۔چاربرس آٹھ ماہ نو دن تک آپ مسندخلافت کو سرفراز فرماتے رہے ۔ ۱۷ رمضان ۴۰ھ کو عبدالرحمن بن ملجم مرادی خارجی مردود نے نماز فجر کو جاتے ہوئے آ پ کی مقدس پیشانی اورنورانی چہرے پر ایی تلوار ماری جس سے آپ شدیدطور پر زخمی ہوگئے اوردودن زندہ رہ کر جام شہادت سے سرلاب ہوگئے اوربعض کتابوں میں لکھا ہے کہ ۱۹ رمضان جمعہ کی رات کو آپ زخمی ہوئے اور۲۱رمضان شب یکشنبہ آپ کی شہادت ہوئی ۔واللہ تعالیٰ اعلم آپ کے بڑے فرزند ارجمند حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی اور آپ کو دفن فرمایا۔(تاریخ الخلفاء)