حضرت علامہ عبدالحکیم فرنگی محلی
حضرت علامہ عبدالحکیم فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
مولانا محمد عبد الحکیم فرنگی محلی ۱۱؍شوال المکرم ۱۲۰۹ھ میں فرنگی محل لکھنؤ میں پیدا ہوئے، دس برس کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا، صرف ونحو اپنے والد مولانا محمد امین اللہ المتوفی ۱۲۳۶ھ سے پڑھ کر کتبِ متداولہ کا درس علماء فرنگی محل مولانا مفتی ظہور اللہ، مولانا مفتی محمد اصغر اور مولانا مفتی محمد یوسف علیہم الرحمۃ سے لیا، تکمیل کے بعد درس وتدریس میں مشغول ہوئے۔
۱۲۶۰ھ میں نواب ذولفقار الدولہ وائی باندہ کی طلب پر باندہ تشریف لے گئے، ریاست کے مدرسہ میں مدرس مقرر کیے گئے، اس کے بعد ۹برس مدرسہ حنفیہ میں صدر مدرس رہے، یہاں قمر الاقمار حاشیہ نور الانوار مولانا حکیم وکیل سکندر پوری کی استدعاء پر قلم بند فرمایا، ۱۲۷۷ھ میں حیدر آباد کا سفر کیا، سید تراب علی خاں مدار المہام نے مدرسہ نظامیہ کا مدرس بنادیا، ۱۲۷۹ھ میں حج وزیارت کے لیے گئے مکہ معظمہ میں مولانا محمد جمال حنفی اور شیخ احمد زینی وحلان سے علم حدیث اور دیگر علوم کی سند حاصل کی، ۱۲۸۰ھ میں مدینہ طیبہ میں حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زیارت سے مشرف ہوئے، مولانا شاہ عبد الغنی ابن حضرت شاہ ابو سعید دھلوی مجددی سے حدیث و تفسیر اور مولانا شاہ عبد الرشید ابن مولانا شاہ احمد سعید ابن حضرت شاہ ابو سعید دھلوی مجددی سے قصیدۂ بردہ اور حزب البحر کی اجازت وسند حاصل کی، ۱۲۸۲ھ میں حیدر آباد واپس ہوئے اور عدالت نظامہ سے وابستہ ہو گئے،
صفر المظفر ۱۲۸۴ھ مین سل ودق کے مرض میں مبتلا ہوئے۔ اور ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۲۸۵ھ میں حیدر آباد میں وفات پائی، آپ کی وصیت کے مطابق آپ کو شاہ یوسف قادری کے زیر قدم دفن کیا گیا۔۔۔۔ ‘‘واقف راہ خدا مولوی عبد الحلیم’’ مصرعۂ تاریخ وفات ہے۔
ساری زندگی پڑھنے پڑھانےمیں گذاری، تالیفات شروح حدیث وفقہ میں گراں قدر اضافات ہیں۔
(حسرۃالعالم بوفاۃ مرجع العالم)