مولوی غلام فرید سہروردی لاہوری

مولوی غلام فرید سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ

          آپ لاہور کے چوٹی کے علماء میں شمار ہوتے تھے اور علوم ظاہری و باطنی میں درجہ کمال کو پہنچے ہوئے تھے، بیحد عبادت گذ ار تھے ۔تقویٰ میں اعلیٰ درجہ رکھتے تھے،اہل دنیا سے بہت کم واسطہ رکھتے تھے،مزاج پر تفرید و تجرید کا غلبہ تھا یعنی آپ بہت تنہائی پسند اور گوشہ نشین قسم کے بزرگ تھے اور اس پر ساری عمر کا ر بند رہے۔مفتی صاحب تحریر فرماتے ہیں:

          تمام عمر خویش در درس طلبا ئے علم گز ر انید و بادنیا و اہل دنیا کارے نداشت،منشی محمد دین فوق اپنی کتاب، یاد رفتگان،میں تحریر کرتے ہیں کہ آپ عالم اجل اور فاضل اکمل تھے نیز عابد و زاہد تھے،مزار اقدس گورستان میانیمزنگ لاہورمیں واقع ہے۔

مفتی غلام سرور لاہوری لکھتے ہیں،وفات آں کمالات در سال یک ہزار دو صد شانز دہ ہجر یست و مزار پر انوار لاہور در گو رستان میانی است۔

وفات

          ۵ صفر ۱۲۱۸ھ بمطابق ۱۸۰۳ء میں بمقام لاہور ہوئی،مفتی غلام سرور نے آپ کی تاریخ وفات اس طرح لکھی ہے۔

چو فرید آں فاضل دور زماں

از جہاں در جنت والا رسید

تاج اخبار،است سال اودگر

زبدۂ دیں متقی فرد و فرید

مولانا رحمان علی نے تاریخ وفات ۱۲۶۱ھ تحریر کی اور یہی ،یا در فتگا ن،میں لکھی ہے۔

(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)

تجویزوآراء