حضرت علامہ محمد ابراہیم رضا خاں

مفسرِ اعظم ہند حضرت علامہ محمد ابراہیم رضا خاں جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

اعلیٰ حضرت مولانا شاہ احمد رضا فاضل بریلوی کے پوتے،حضرت مولانا شاہ حامد رضا کے فرزند اکبر محمد ابراہیم رضا عرف جیلانی میاں ۱۳۲۵؁ھ سال ولادت با سعادت،حضرت حسن بریلوی منجھلے دادا نے ‘‘علم وعمر اقبال وطالع دے خدا’’ مصرعۂ تاریخ کہا،اور دادا بزرگوار نے تسمیہ خوانی کی رسم ادا کرائی،مدرسۂ اہل سنت منظر اسلام کے اساتذہ سے درسیات کی تکمیل کی،حج وزیارت کے شرف سے مشرف ہوئے،والد ماجد کی رحلت کے بعد تاحیات مدرسہ منظر اسلام کے مہتمم اور شیخ الحدیث رہے طلبہ پر بہت شفیق تھے،حُسن صورت کے ساتھ حُسن عمل سے بھی سرفراز تھے،علم کلام سے شغف تھا،اصلاح عقائد پر زور دیتے،درود پاک کا بکثرت وِرد فرماتے،قدرت نے زبان میں خاص اثر ودیعت فرمایا تھا،پوپری تھانہ ضلع مظفر پور کا ایک پیدائشی گونگا آپ کی دعا سے زبان والا ہوگیا،آپ کی اس روشن کرامت نے گاؤں کے بکثرت دیوبندیوں کو حلقہ بگوش اسلام کیا، تقریر میں سوزوگداز تھا،راقم سطور کے والد ماجد مد ظلہٗ العالی سے بہترین روابط تھے،کانپور میں راقم سطور نے آپ کی زیارت سے بارہا آنکھوں کو روشن کیا، ۱۱صفر المظفر ۱۳۸۵ھ موافق ۱۱مئی ۱۹۶۵ھ بروز شنبہ وصال ہوا والد کے پہلو میں مدفن ہے،مفسر اعطم کے لقب سے پکارے جاتے تھے،حضرت صاحبزادے مولانا اختر رضا،جامعۂ ازہر(مصر) کے فارغ اور جامعہ منظر اسلام کے صدر مدرس ہیں۔

حضرت مولانا شاہ احسان حسین رام پوری علیہ الرحمۃ

حضرت مولانا شاہ ارشاد حسین رام پوری کے بڑے صاحبزادے ۲ ذی الحجہ ۱۳۹۳ھ میں پیدا ہوئے،والد کے شاگردوں اور مریدوں سے تحصیل علم کی،اکثر جذب کا عالم طاری رہتا تھا،رام پوری میں آپ کا وصال ہوا والد کے حظیرے میں مدفون ہے،

(تذکرہ کاملان رام پور)

تجویزوآراء