امیر المؤمنین حضرت امیرِ معاویہ

امیر المؤمنین حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ

آپ کی شہادت کے بعد امیر معاویہ نے دس سال حکومت کی۔ اور ۱۵رجب ۶۰ھ کو مرض طاعون میں مبتلاہوکر دمشق میں وفات پائی۔ امیر معاویہ ہجرت سے پانچ سال پہلے پیدا ہوئے تھے اور ہجرت سے پانچ سال بعد ایمان لائے۔ حضرت عمر کے زمانۂ خلافت میں آپ شام کے حاکم مقرر ہوئے تھے۔ اور حضرت عمر اور حضرت عثمان کے زمانہ خلافت میں انہوں نے بیس سال حکومت کی۔ آپ نے حضرت علی کی شہادت کے بعد دس سال مزید حکومت کی۔ آپ کی عمر اٹھاسی سال اوردوسری روایت کے مطابق پچاسی سال تھی۔ آپ کا وزیر آپ کا بیٹا یزید اور ابو منصور رومی تھے۔ آپ کے تین بیٹے تھے اور انہوں نے حکومت یزید کے سپرد کی۔

امیر معاویہ کے عہد حکومت میں حضرت علی کے کادم خاص قنبر نے سال ۴۳ھ میں نیشا پور میں وفات پائی اور اُسی جگہ دفن ہوئے۔ ۵۹ھ میں حضرت ابو ہریرہ عبد الرحمٰن الدوسی محدث نے بھی وفات پائی۔ ان کی عمر ۷۷ سال تھی۔ جنگ صفین کے موقعہ پر آپ کھانا امیر معاویہ کے دسترخوان پر کھاتے تھے او ر پنجگانہ نماز حضرت علی کے پیچھے پڑھتے تھے آپ فرمای کرتےتھے کہ کھانا امیر معاویہ کا مزے دار ہے اور نماز حضرت علی کی۔

ازرہگذرِ خاکِ سرکوئے شمابود
ہر نافہ کہ دردستِ نسیم سحر افتاد

(اقتباس الانوار)

تجویزوآراء