حضرت امام عبداللہ بن سعد یافعی یمنی

حضرت امام عبداللہ بن سعد یافعی یمنی(مکہ مکرمہ) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

کنیت ابوالسعادت، لقب عفیف الدین، باپ کا نام سعد یافعی ہے۔ یمن کے رہنے والے تھے۔ آپ کا قیام زیادہ عرصہ حرمین الشریفین میں رہا ہے۔ شافعی مذہب تھے۔ علومِ ظاہری و باطنی میں اپنے زمانے کے علماء و فضلاء میں ممتاز درجہ رکھتے تھے۔ آپ کو نسبتِ ارادت چند واسطوں سے حضرت غوث الاعظم﷜ سے حاصل ہے۔ تاریخ یافعی، کتاب روضتہ الریاحین، نشرالمجالس با حوال خوارق و کرامت حضرت غوث الثقلین آپ کی مشہور تصانیف ہیں۔ جب حضرت سیّد جلال الدین مخدومِ جہانیاں جہاں گشت سہروردی اوچی﷫ المتوفیٰ ۷۰۷ھ مکہ معظمہ گئے تو امام صاحب سے بھی ملاقات کاشرف حاصل کیا۔ ان دونوں حضرات میں اس درجہ اتحاد و محبت کا تعلق بڑھا کہ اس کی نظیر دیکھی نہیں گئی۔ امام صاحب نے سلسلۂ چشتیہ سے اخذِ فیض کے لیے حضرت مخدومِ جہانیاں کو حضرت شیخ سید نصیرالدین محمود چراغ دہلی﷫﷫ المتوفیٰ ۷۵۷ھ کی خدمت میں جانے کو کہا۔ چنانچہ حضرت مخدوم﷫ جب ہندوستان لوٹے تو دہلی میں حضرت شیخ نصیرالدین چراغ﷫ ﷫کی خدمت میں حاضر ہوئے اور خرقۂ چشت حاصل کیا۔امام صاحب نے ۲۱؍جمادی الآخر؍۶؍۷۵۵ھ میں وفات پائی۔ مرقد مکہ معظمہ میں حضرت فضیل بن عیاض کے مزار کے متصل ہے۔

آں امامِ یافعی نور الہ!
ہاتفم فرمود سالِ رحلتش!
ہم رقم کن زاہدِ اہلِ بہشت
۷۶۰ھ

 

بود اندر مکّہ یک قطب الولی
‘‘کاشفِ نامی ۷۵۵ امام یافعی’’
ہم ‘‘ولیٔ بو سعادت یافعی’’
۷۶۰ھ

تجویزوآراء