حضرت امام المسلمین سیدنا محمد بن حسن شیبانی

حضرت امام المسلمین سیدنا محمد بن حسن شیبانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

آپ کے والد کا اسم گرامی حسن تھا جو شام سے ہجرت کرکے عراق تشریف لائے اور واسطہ میں قیام پذیر ہوئے۔ اسی مقام پر حضرت امام محمد کی ولادت ہوئی۔ کوفہ میں پرورش پائی اور حضرت امام اعظم رضی اللہ عنہ کی شاگردی اختیار کی۔ حضرت امام صاحب کے علوم آپ کی کوششوں سے دنیائے اسلام میں پھیلے۔ امام ابویوسف اور امام محمد کو صاحبین کہا جاتا ہے۔ اور امامین بھی۔ یہ دونوں بزرگ صاحب تصانیف کثیرہ ہوئے ہیں۔ امام شافعی بھی آپ کے ہی شاگرد تھے۔ حضرت سلطان المشائخ نظام الدین دہلوی﷫ نے اپنی کتاب راحت القلوب میں لکھا ہے کہ امام شافعی حضرت امام محمد کی رکاب تھامے جا رہے تھے اور کہتے تھے: اگر میں یہ کہوں کہ قرآنِ پاک محمد بن حسن شیبانی کی لغت میں نازل ہوا تھا تو روا ہے۔ کیونکہ آپ بہت ہی فصیح تھے۔ صاحب سفینہ الاولیاء (دار اشکوہ) نے اس صاحبِ کمال کی تاریخ وفات ۱۴؍ جمادی الاخریٰ (بقول دیگر رمضان) ۱۸۹ھ لکھی ہے۔ آپ کا مزار رے میں ہے۔ مخبرالواصلین کے مصنّف نے آپ کی تاریخِ وفات ۱۸۶ھ بروز پیر ۲۲۔ ماہِ صفر تحریر کی ہے۔ ہمارے نزدیک بھی یہی قول معتبر ہے۔

محمد چو از لطفِ فضلِ الٰہ
رقم شد و صالش محمد عزیز

رسید از جہاں در مقام جناں
دگر ظاہر آمد امام جناں
۱۸۹ھ

(خزینۃ الصفیاء قادریہ)

تجویزوآراء