امام المسلمین حضرت امام موسی کاظم
حضرت امام ابوالحسن
موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ
نام موسیٰ، کنیت ابو الحسن، ابو ابراہیم، لقب صابر، صالح، امین، کاظم، بروز یکشنبہ ۷؍ صفر ۱۲۸ھ کو امّ ولد حضرت حمیدہ بر بریہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے بمقام ابوا پیدا ہوئے۔ [۱] [۱۔ تذکرۃ الخواص الامتہ۔روضۃ الشہداء۔ خزینۃ الاصفیا جلد اوّل۔ مسالک السّالکین جلد اوّل ۱۲] ولیِ کامل صاحبِ مناقب فاخرہ تھے، مستجاب الدّعوات ایسے کہ لوگ ان کو وسیلہ گردانتے اور اِن سے دعا کر واکر مقصود کو پہنچتے، اسی سبب سے اہلِ عراق اِن کو باب قضاء الحوائج کہتے تھے، امام شافعی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ قبرِ امام موسیٰ کاظم رضی اللہ عنہ اجابتِ دعا کے لیے تریاق مجرب کا حکم رکھتی ہے۔ یہ بڑے عابد، زاہد، قایم اللیل، صائم النہار تھے، بسبب کثرت عبادات و اجتہادات اور شب بیداری کے عبد الصالح کہے جاتے، خفیہ طور پر راتوں میں لوگوں کو حاجات کے موافق روپیہ اشرفی پہنچایا کرتے، اِن کے والد بزرگوار حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے کہ یہ میرے تمام فرزندوں میں بہترین فرزند ہے، اور اللہ تعالیٰ کے موتیوں سے ایک موتی ہے۔
کشف الظنون میں ہے کہ حافظ ابو نعیم محدث رحمۃ اللہ علیہ نے مسند امام موسیٰ کاظم رضی اللہ عنہ کو جمع کیا ہے بروز جمعہ ۵؍ رجب ۱۸۳ھ کو انتقال فرمایا، [۱] [۱۔ خزینۃ الاصفیا جلد اوّل۔ مسالک السّالکین جلد اوّل ۱۲] اور بغداد شریف محلہ کاظمین میں دفن ہوئے۔ اِن کے اکیس صاحبزادے ہوئے۔
۱۔ امام علی رضا رضی اللہ عنہ۔
۲۔ زَید النّار رضی اللہ عنہ۔ بصرہ پر غالب آئے، بنی عباس کے گھروں اور نخلستانوں کو جلا دیا آخر گرفتار کر کے مَرو پہنچائے گئے، اِن کی اولاد سے ساداتِ بنو صعیب، بنو المکارم، وغیرہ بلادِ مغرب، قیروان، قزوین، جان وغیرہ میں آباد ہیں۔ [۱] [۱۔ روضۃ الشہداء ۱۲ شرافت]
۳۔ عقیل رضی اللہ عنہ۔
۴۔ ہارون رضی اللہ عنہ۔ ان کی اولاد موجود ہے، امیر کابطوس اِن کی نسل سے تھا۔
۵۔ حسن رضی اللہ عنہ۔ ان کی اولاد سے سادات بنو علی عزرمی وغیرہ مختلف شہروں میں آباد ہیں۔
۶۔ حسین رضی اللہ عنہ۔ ۷۔ عبید اللہ رضی اللہ عنہ۔
۸۔ عبد اللہ رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد حجاز و شیراز میں آباد ہے۔
۹۔ عبد الرّحمٰن رضی اللہ عنہ۔
۱۰۔ اسمٰعیل رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد سے سادات بنو ابی العساف، بنو الوراق وغیرہ مختلف علاقوں میں آباد ہیں۔
۱۱۔ اِسحاق امیر رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد سے سادات بنو الملہوس، بنو الوارث وغیرہ بلادِ بلخ و ملخارستان وغیرہ میں آباد ہیں۔
۱۲۔ یحییٰ رضی اللہ عنہ۔ ۱۳۔ احمد رضی اللہ عنہ۔ ۱۴۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ
۱۵۔ محمد عابِد رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد سے سادات بنو احمد، آل ابی الفائر، بنو ابی مزن، آلِ ابی الحرث، بنو الفریر، آلِ ابی الحمراء وغیرہم کرمان و دیگر مختلف شہروں میں آباد ہیں۔
۱۶۔ جعفر اکبر الملقب بہ حواری رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد سے سادات حواریّوں حجاز و عراق عرب میں آباد ہیں۔
۱۷۔ جعفر اصغر رضی اللہ عنہ۔
۱۸۔ ابو القاسِم حمزہ رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد بلاد عجم، بلخ، خراسان وغیرہ میں آباد ہے۔
۱۹۔ عباس رضی اللہ عنہ اِن کی اولاد قلیل ہے۔
۲۰۔ ابراہیم مرتضیٰ اصغر رضی اللہ عنہ۔ اِن کی اولاد سے سادات آل رافِع، بنی الرزاق، بنو الممتع بنو المحسن، آل ابو السعادات وغیرہم بلادِ بصرہ، آمِل، فارس، دینور، شیراز، تِرمذ بغداد، سامرہ، مشہد، دمشق وغیرہ میں آباد ہیں۔ [۱] [۱۔ روضۃ الشہداء ۱۲]
۲۱۔ قاسِم رضی اللہ عنہ
ان میں سے امام علی رضا رضی اللہ عنہ، زید النار رضی اللہ عنہ، ہارون رضی اللہ عنہ، حسن رضی اللہ عنہ، عبد اللہ رضی اللہ عنہ، اسمٰعیل رضی اللہ عنہ، اسحاق امیر رضی اللہ عنہ، محمد عابد رضی اللہ عنہ، جعفر حواری رضی اللہ عنہ، ابو القاسمِ حمزہ رضی اللہ عنہ، عبّاس رضی اللہ عنہ، ابراہیم مرتضیٰ اصغر رضی اللہ عنہ کی اولاد باقی ہے۔ [۱] [۱۔ روضۃ الشہداء ۱۲]
(شریف التواریخ)