حضرت مخدوم عبدالواحد سیوستانی
حضرت مخدوم عبدالواحد سیوستانی
و۱۱۵۰ھ ۔ ف ۱۲۳۴ھ
مخدوم عبدالواحد سیوستانی بن مخدوم دین محمد عبدالواحد پاٹائی (کبیر) سندھ کے نامور فقیہہ محدث اور صوفی تھے، نعمان ثانی کے لقب سے مشہور تھے آپ کا اصل نام محمد حسان تھا، آپ کے والد دین محمد پاٹ سے نقل مکانی کر کے سیوھن میں قیام پذیر ہوگئے تھے، مخدوم عبدالواحد ۱۱۵۰ھ میں پیدا ہوئے ، فقہ حنفی میں درجہ اجتہادپر فائز تھے، مرجع فتوی آپ کے فتاویٰ کا مجموعہ بیاض واحدی کے نام سے مشہور ہے، مخدوم صاحب درس و تدریس اور افتاء کے علاوہ وعظ و ارشاد تزکیہ نفس واصلاح احوال کی طرف پوری طرح متوجہ رہتے تھے، سلسلہ نقشبندیہ میں مرید کرتے تھے۔آپ مخدوم خواجہ صفی اللہ مجددی (متوفی ۱۲۱۲ھ) سے بیعت تھے اور انہی کے خلیفہ تھے، خواجہ فضل اللہ مجددی نے خواجہ صفی ‘‘مخدوم عبدالواحد سیوسیتانی مشہور مخدوم محمد احسان صاحب فضائل و کمالات صوری و معنوی ازخدمت ایشاں اجازت داشت۔’’
(عمدۃ المقاماتص ۴۹۳)
مخدوم عبدالواحد کے مشہور خلفاء یہ ہیں۔
۱: محمد حسین سیوستانی۔
۲: آخوند رازق دنو۔
۳: رئیس محمد حسن کھارد۔
۴: میاں محمد امین خیر پوری۔
۵: غلام رسول افغان خاموش۔
۶: عبدالحکیم سیوستانی، وغیرھم۔
مخدوم صاحب کی پوری زندگی قال اللہ و قال الرسول میں گذری انہوں نے نہ صرف یہ کہ اسلام کی تبلیغ کی بلکہ اسلام کے مایہ ناز مبلغین پیدا کئے، انہوں نے اپنی زندگی میں ہی سجادہ فتویٰ اور تصوف کا وارث مخدوم محمد عارف کو مقرر کر دیا تھا، آپ کی وفات ۱۲۲۴ھ میں ہوئی، خلیفہ غلام محی الدین سیوستانی نے اس شعر سے آپ کی تاریخ وفات نکالی ہے۔
جستم از ہاتف کہ ھاں وصلش ربگو
’’آفتاب دین بدود بار بار رحمت‘‘ بگفت، ۱۲۲۴ھ
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )