حضرت مولانا حکیم عابدعلی کوثر خیر آبادی

 حضرت مولانا حکیم عابدعلی کوثر خیر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

سال ولادت ۱۲۷ھ حضرت مولانا عبد الحئی فرنگی محلی سے فاتحۂ فراغ پڑھا، حکیم محمد رشید گوپاموی، اور حکیم رضا حسین لکھنوی سے طب پڑھی، حضرت حاجی وارث علی شاہ قدس سرہٗ المتوفی ۱۳۲۳ھ کے مرید تھے، حضرت مولانا آل امام پھلواروی سے بھی کسب فیص کیا، تخلص کوثر تھا، حضرت امیر مینائی سے مشورۂ سخں کیا، عرصہ تک ریاست ٹوتک میں میں درباری طبیب رہے، آپ کی خداقت مسلم تھی، صرف چند ادویہ سے علاج کرتے تھے، حضرت مولانا احمد رضا بریلوی قدس سرہٗ مرض الموت میں بحیثیت صحیح العقیدہ طبیب کے آپ کا نام لیا گیا تھا، مگر کسےمعلوم تھا کہ دو ماہ بعد ۲؍جمادی الاولیٰ ۱۳۴۰ھ دوشنبہ کو آپ بھی راہی راہئ ملک بقاء ہوجائیں گے،آپ کے بیٹے حکیم احمد علی، مولانا اسد الحق اور مولانا عبد العزیز کے تلمذی رشید اور حاضر العلم تھے، حرکت قلب بند ہوجانے سے۲۴؍دسمبر ۱۹۴۷ھ کو آپ کی وفات ہوئی۔

(خیر آبادکی ایک جھلک، وصایا مولانا شاہ احمد رضا)

تجویزوآراء