حضرت مولانا خواجہ قمر الدین سیالوی

شیخ الاسلام والمسلمین حضرت مولانا خواجہ قمر الدین ابن قدوۃ السالکین خواجہ محمد ضیاء الدین سیالوی ابن عارف کبیر خواجہ محمد الدین ابن شمس السالکین شیخ المشائخ خواجہ شمس الدین سیالوی ۱۵؍جمادی الاولیٰ ۱۳۲۴؁ھ کو سیال شریف ضلع سرگودھا میں پیدا ہوئے اپنی خانقاہ کے مدرسہ ضیاء شمس الاسلام کے اساتذہ اور والد ماجد سے اکثر درسیات کا درس لینے کے بعد۱۳۴۶؁ھ میں دار الخیر اجمیر پہونچے، مولانا معین الدین اجمیر ی دی کے قائم کردہ دارالعلومبلیادی کے قائم کردہ دارالعلوم صوفیہ میں داخلہ لے کر مولانا اجمیری سے تلمذ اختیار کیا، اسی سنہ میں چند ماہ کے بعد آپ کے والد ماجد نے مولانا اجمیری کو سیال شریف آنے کی دعوت دی، تو آپ بھی اُن کے ساتھ وطن آگئے، اور پورے انہماک کے ساتھ اُن سے کسب علم میں مشغول ہوگئے، ۱۳۵۱؁ھ میں تکمیل درسیات ودورۂ صحاح ستہ کر کے سند حاصل کی، ۱۳۵۶؁ھ میں بموقع حج وزیارت علماء حرمین شریفین سے بھی سندیں حاصل کیں۔۔۔۔۔ آپ حُسن اخلاق کےپیکر اور اپنے بزرگوں کےسچے جانشین ہیں، علماءومشائخ کے طبقہ میں یکساں مقبول ہیں، پاکستان کے مسلمانوں کی عظیم دینی و سیاسی تنظیم جمعیۃ علماء کے جولائی ۱۹۷۰؁ء میں شدیدی بُحران اور اختلاف کی فضاء میں باتفاق رائے صدر منتخب کیے گئے، آپ کی قیادت میں جمعیۃ علماء نے بہترین کارہائے نمایاں انجام دیئے، دیوبندی عالم شبیر احمد دیوبندی کے بعد آپ پاکستان کے شیخ الاسلام مقرر کیے گئے، مگر دیوبندیوں کے شدیدی اختلاف کی بناء پر سرکاری عہد، بر قرار نہیں رہا، لیکن آپ اُس لقب سےملقب رہے۔

تجویزوآراء