حضرت مولانا مفتی معین الدین نعیمی لاہوری

حضرت مولانا مفتی معین الدین نعیمی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

          مولانا مخدوم غلام معین الدین نعیمی ابن سید صابر اللہ شاہ چشتی صابری اشرفی نعیمی ۱۰؍ربیع الثانی ، ۲۳ دسمبر (۱۳۴۲ھ؍۱۹۲۳ئ)کومراد آباد میںپیدا ہوئے ۔ مرادآباد کی مشہور دیننی دس گاہ جامعہ نعیمیہ میں تاج العلماء مولانا محمد عمر نعیمی اور صدر الافاضلمولانا سید نعیم الدین مراد آبادی قدس سرہ سے علوم دینیہ کی تحصیل و تکمیل کی، دینی تعلیم کے حصول کے زمانہ ہی میں فن طب حاصل کیا اور ۱۹۴۳ء میںوہاجیہ طبیہ کالج لکھنؤ سے ’’ الحکیم الفاضل ‘‘ کی سند حاصل کی، ۱۹۴۵ء میں آپ تحصیل علوم سے فارغ ہو گئے ۔ صدر الافاضل مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی کی قیادت میںتحریک پاکستان کے لئے سر گرمی سے کام کیا ایک عرصہ تک آل انڈیا سنی کانفرنس کے منصرم رہے۔

          ۱۹۵۰ء میں پاکستان چلے آئے ، غازیٔ کشمیر مولانا ابو الحسنان قادری نے آپ کو جمیعت کا نائب ناظم مقررکیا، ایک مدت تک جمیعت کا ترجمان جمعیت نکالتے رہے اورپوری تند ہی سے کام کیا ، بعد ازاں حضرت صدر الافاضل کی یاد میںہفت روزہ سواد اعظم نکالا اور بڑی محنت اور ہمت سے تاحیات جاری رکھا ۔اس جرید ے کی خصوصیت یہ تھی کہ مسلک اہل سنت و جماعت کے تحفظ کے لئے حتی المکان کوشش کرتے رہے اور اسی کے ذریعے مسلک کے مخالفین کی فتنہ سا مانیوں کا سختی سے نوٹس لیا جاتا رہا،انکی حق گوئی بے باکی ہمارے لئے قابل فخر اور مشعل راہ ہے۔

          مفتی صاحب نے نا قدری کے اس دورمیں تقریباً پچاس کے قریب کتابوں کے ترجمے کئے جنمیںسے شفاء شرف ، مدارج النبوت اور کشف المحبوب کے ترجمے خاص طور پر قابل ذکر ہیں ۔ اس کے علاوہ بے سرو سامانی کے عالم میںمسلک اہل سنت کی بہت سی کتابوں کی اشاعت کی۔

 (تذکرہ اکابرِاہلسنت)

تجویزوآراء