حضرت مولانا مشتاق احمد کانپوری

حضرت مولانا مشتاق احمد کانپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

بڈلاڈ اضلع حصار صوبہ پنجاب وطن، کانپور مولد، مشہور زمانہ عالم و عارف و مدرس حضرت مولانا شاہ احمد حسن کانپویر کے فرزند اکبر، حافظ قرآن، والد ماجد اور اپنے خالو حضرت محدث سورتی، اور والد ماجد کے تلمیذ رشید صاحب ورع وتقویٰ حجرت مولانا شاہ محمد عبید اللہ پنجابی کانپوری سے تحصیل وتکمیل علوم متداولہ و متعارفہ کیا،۔۔۔۔۔ معلمی کی ابتداء والد کے مدرسہ دار العلوم مسجد رنگیان کانپور سے کی، بارہ تریہ برس مکہ معظمہ کے مدرس صولیتہ میں صدر مدرس رہے، دار العلوم معینیہ اجمیر شریف ، جامعہ شمس العلوم بد ایوں، مدرسہ عالیہ کلکتہ کے صدر مدرس اور پرنسپل رہے جامعہ شمس الہدیٰ پٹنہ میں۔۔۔۔۔ شیخ الحدیث اور شیخ التفسیر کے عہدوں پر کام کیا، میرٹھ کے مشہور مدرسہ اسلامی میں بھی صدر مدرس رہے، ہر جگہ نیک نام اور با عزت رہے، مذہب اہل سنت کی تائید میں سر گرم تھے، بیعت والد ماجد سے تھے، عید کا چاند دیکھ کر اعتکاف سے اٹھ کر گھر میں تشریف لائے اور اسی شب یکم شوال۱۳۵۲؁ھ میں وصال فرمایا، والد کے پہلو میں بساطی قبرستان کان پور میں گنبگ کے اندر ابدی نیند سورہے ہیں، آپ کے صاحبزادہ مولانا قاری حافظ الحاج امداد احمد صاحب مرحوم کو راقم سطور نے حفظ قر آن پاک کا ایک دور سنایا تھا، قاری صاحب قرآن پاک کی تلاوت میں اپنا جواب نہیں رکھتے تھے، ۱۹۶۳؁ء میں وصال ہوا، قبر خطیرۂ والد بزرگوار وجدامجد کے باہر جانب شمال مشرق ہے۔

تجویزوآراء