حضرت مولانا نثار احمد کانپوری مفتی آگرہ

 حضرت مولانا نثار احمد کانپوری مفتی آگرہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مولانا احمد حسن کانپوری کے دوسرے فرزند ارجمند مفسر قرآن، سحر البیان واعظ متبحر عالم ومناظر، ماہر فقہ، والد کے شاگرد مولانا شاہ عبید اللہ اور مولانا قاضی عبدالرزاق کانپوری اور اپنے خالو حضرت محدث سورتی سے درس نظامی پڑھا، سند تکمیل والد ماجد سے حاصل کی، پورے ملک میں آپ کا وعظ کی دھوم تھ ی، آپ آزادئ، ہندوستان کے قائدین میں تھے، کراچی کے مشہور مقدمہ میں ماخوذ ہوکر زینت زنداں ہوئے، خلافت کی تحریک میں نمایاں حصہ لیا، شاہ جامع مسجد آگرہ کے خطیب ومفتی تھے، کانپور اور بمبئی میں مشہور خارجی عالم مولانا عبد الشکور کاکوروی دیوبندی سے کامیاب مناظرے کیے، اہل سنت کی تائید و نفرت آپ کا شیوۂ خاص تھا، لاچاروں، غریبوں کے ہمدرد اور طلبۂ علم دینی پر بے حد مشفق تھے، ۱۹۳۰؁ء میں حج کے لیے تشریف لے گئے، اور جدہ میں انتقال ہوا۔۔۔۔ معتبر روایت ہے کہ آپ کی موت زہر خورانی کی وج ہ سے ہوئی، مدفن بھی جدہ میں ہے، آپ کے اولاد نہ تھی اس لیے اپنی اہلیہ کے خواہر زادہ مولانا قاری نعمان احمد خطیب شاہی جامع مسجد اکبر آباد آگرہ کو متبنیٰ کرلیا تھا۔

تجویزوآراء