حضرت مولانا شاہ مخلص الرحمن چاٹگامی

حضرت مولانا شاہ مخلص الرحمن چاٹگامی علیہ الرحمۃ

چاٹگامی کے شرفاء میں ممتاز، اور سادات بنی فاطمہ کے مُغرز رکن، دیار بنگال کے نامور عالم اور شیخ طریقت، مخلص الرحمٰن نام نامی، مولوی سید غلام علی وکیل کے نوردیدہ، ۱۲۲۹؁ھ بروز دو شنبہ اپنے گاؤں مرزا کھیل شریف ضلع چاٹگام میں پیدا ہوئے، مروجہ فارسی وعربی کتب کی تحصیل کے بعد علمائے کلکتہ سے تکمیل کی، بیعت کے ارادے سے فرنگی محل کے نامور عالم حضرت مولانا برہان الحق کی خدمت میں حاضر ہوئے، لیکن انہوں نے آپ کو بھاگل پور، بہار کے فرد کامل مولانا سید امداد علی بھاگل پوری کی خدمت میں جانے کی ہدایت کی، اس وقت مولان اسید امداد علی المتوفی ۱۳۰۴؁ھ بعہدہ صدر اعلیٰ بکسر میں تھے، آپ نے بکسر پہونچ کر بیعت حاصل کی، اور چھ ماہ تک تکمیل سلوک کے لیے حاضر خدمت رہے، پیر کی ایماء سے اُن کے شیخ و مرشد حضرت شاہ محمد مہدی قادری فاروقی المتوفی ۱۲۸۷؁ھ کی خدمت میں چھپرہ حاضر ہوئے، مولانا سید امداد علی نے واپسی میں خلافت دی اور جہانگیر شاہ کا لقب عنایت کیا، یہاں سے وطن پہونچے، اور خانقاہ قائم کر کے علم ظاہر وباطن کا درس دینا شروع کیا،

آپ نے مرض موت میں فرمایا! میرا انتقال دو شنبہ کو ہوگا، چنانچہ دو شنبہ بوقت صبح ۱۲؍ذیقعدہ ۱۳۰۲؁ھ موافق ۱۸۸۵؁ء واصل بحق ہوئے۔

سلسلۂ قادریہ ابو العلائیہ کی شاخ جہانگیریہ آپ ہی کی نسبت سے مشہور و معروف ہے آپ علمائے اہل سنت میں مشہور عالم و عارف گذرے ہیں، مولوی اسماعیل دہلوی کی کتاب ‘‘تقویۃ الایمان’’ کے رد میں ‘‘شرح الصدر’’ کے نام سے ایک کتاب تالیف فرمائی،

مولانا سید عبد الحئی چاٹگامی آپ کے جانشین و فرزند تھے، اُن کا ذکر شریف اسی تذکرہ میں گزر چکا ہے۔

(سیرت العارفین)

تجویزوآراء