حضرت مولانا سید عبدالرشید عظیم آبادی
حضرت مولانا سید عبدالرشید عظیم آبادی علیہ الرحمۃ
ضلع عظیم آباد پٹنہ کے باشندے، مدرسہ منظر اسلام بریلی میں حضرت مولانا سید بشیر احمد علی گڑھی استاذ العلماء مولانا ظہور الحسین فاروقی رام پوری اور مجدد مأتہ اربع عشر حضرت مولانا شاہ احمد رضا بریلوی قدست اسرارہم سے تکمیل درسیات کر کے فراغت حاصل کی۔ ۱۳۲۵ھ میں دستار بندی ہوئی۔ حضرت شاہ حیات احمد احمد سجادہ نشین شیخ العالم مخدوم احمد عبد الھق رودولوی نور اللہ مرقدہٗ نے دستارباندھی اور سند فراغت مرحمت کی،۔۔۔۔ بریلی کے طالب علمی کے امزنہ میں آپ نے اور علامہ ظفر الدین ملک العلماء نے جمادی الاخریٰ ۱۳۲۳ھ میں مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کے ورود بریلی کےموقع پر اُن کی قیام گاہ پر پہونچ کر دیوبندیوں کے بیس ۲۰ عقائد باطلہ سے تعلق سوالات کیے، آخر میں عاجز آکر مولانا تھانوی نے کہا ‘‘میں اس فن میں جاہل ہوں، میرے اساتذہ بھی جاہل ہیں، اگر مجھے تھوڑی دیر کے واسطے معقول بھی کر دیجئے تو وہی کہےجاؤں گا، مجھے معاف کیجئے، آپ جیتے اور میں ہارا،،۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ نےفراغت کے بعد مختلف مدارس میں پڑھایا، اور بعد میں آخر تک بہار کی مشہور درس گاہ جامعہ اسلامیہ شمس الہدیٰ پٹنہ میںفقہ وحدیث وتفسیر ومنطق وفلسفہ کا درس دیا، سال وفات معلوم نہ ہوسکا۔