حضرت محدثِ اعظم سید محمد کچھوچھوی

حضرت محدثِ اعظم سید محمد کچھوچھوی رحمۃ اللہ علیہ

محدث اعظم، وحید العصر، شمس الافاضل، قدوۃ العلماء الراسخین حضرت العلامہ مولانا الحاج سید شاہ محمد ابن مولانا حکیم نذر اشرف ۱۵؍ذیقعدہ بروز چہار شنبہ ۱۳۱۱ھ کو نماز فجر سے پہلے جائس ضلع رائے بریلی میں پیدا ہوئے، پرورش اپنے بزرگ نامور نانا کے یہاں پائی، فارسی اپنے والد ماجد اور اساتذہ آستانہ سے پڑھی، عربی درس نظامی مدرسہ نظامیہ فرنگی محل کے اساتذہ حضرت مولانا محمد عبدالباری وغیرہ سے پڑھی، آٹھ سال بعد علی گڑھ حضرت مولانا مفتی لطف اللہ کی خدمت میں حاضر ہوکر شرح تجرید اور افق المبین کا درس لیا، مفتی صاحب نے سند فراغ میں آپ کے نام کے ساتھ لفظ علامہ تحریر فرمایا، پیلی بھیت میں حضرت مولانا شاہ مطیع الرسول عبدالمقتدر بد ایونی سے حدیث پڑھ کر سند حدیث حاصل کی، دہلی میں مدرسۃ الحدیث قائم کر کے درس حدیث دیا، اپنے نانا حضرت شیخ الاصفیاء محبوب ربانی قطب عالم شاہ علی حسین اشرفی قدس اللہ سرہٗ کےایماء مبارکہ سے اپنے ماموں ملک العلماء عارف ربانی مولانا شاہ احمد اشرف علیہ الرحمۃ سے مرید ہوکر تکمیل سلوک کیا، اور درجۂ کمال کو پہونچے، ایک عالم آپ سے فیضیات ہوا، تقریباً پانچ ہزار غیر مسلم آپ کے ہاتھوں پر مشرف بہ اسلام ہوئے، لاکھوں افراد نے آپ سے بیعت کی، خطابت میں خاص اثر تھا، مجمع پر سکوت رہتا تھا، درجنوں کتاب تالیفات میں ہیں، چار بار حج وزیارت سےمشرف ہوئے، آپ اعلیٰ درجہ کے ناظم و ناثر بھ ی تھے، مجموعۂ کلام ‘‘فرش پر عرش’’ طبع ہوچکا ہے،۔۔۔۔۔۔ آپ نے قرآن پاک کا ترجمہ بھی کیا تھا، اس ترجمہ کے ابتدائی حصہ کو ملاحظہ کرنے کے بعد امام اہل سنت مولانا شاہ احمد رضا نے آپ سے فرمایا، شاہزادے اُردو میں قرآن لکھ رہے ہو۔۔۔۔۔ تدبر اور اصابت رائے وصف خاص تھا، چھوٹے سےچھوٹے کی اتنی دل جائی و تعریف فرماتے، کہ وہ خوش فہمی میں مبتلا ہو جاتا، علمائے اہل سنت کےدرمیان اتحاد کے عظیم علمبردار تھے

۱۳۶۵ھ میں آل انڈیا یا سنی کانفرنس کے اجلاس بنارس کے موقع پر بالاتفاق صدر عموی مقرر کیے گئے، جماعت رضائے مصطفیٰ بریلی کے تارفت وفات صدر اعلیٰ رہے

۱۷؍رجب المرجب ۱۳۸۳ھ میں بمقام لکھنؤ وفات ہوئی، تجہیز وتکفین کچھوچھہ شریف میں ہوئی، خطیب اعظم مولانا سید محمد مدنی فرزند ثالث جانشین ہیں۔

تلامذہ میں حضرت مولانا محمد سلیمان اشرفی بھاگل پوری خاص اتیاز کے حامل ہیں۔(تحائف اشرفی، عرش پر عشر، محدث اعظم نمبر پاسبان الہ آباد)

تجویزوآراء