شیخ قصیب البان موصلی

شیخ قصیب البان موصلی علیہ الرحمہ

کنیت ابو عبداللہ ہے۔ حضرت غوث الاعظم﷜ کے کامل ترین مریدوں سے تھے۔ آپ کی ذات سے بے خوارق و کرامات کا ظہور ہوا۔ قاضیٔ موصل کو آپ سے سخت اختلاف تھا۔ ایک روز موصل کے کسی بازار سے گزرتے ہُوئے قاضی سے دوچار ہوگئے۔ قاضی نے دل میں کہا: آج موقع ہے گرفتار کرکے حاکم کے سپرد کردینا چاہیے تاکہ اچھی طرح سزا ملے۔ قاضی نے اچانک دُور سے دیکھا کہ گرد اڑرہی ہے۔ جب وُہ قریب آئی تو معلوم ہوا کوئی قوی ہیکل مغرور پہلوان ہے اور قریب ہُوا تو ایک اعرابی کی صورت میں متشکل ہوگیا۔ پھر عالم و فقہی کی شکل میں ظاہر ہوا اور قاضی کے قریب آکر کہنے لگا۔ کہو ان تینوں شکلوں میں سے کون سی شکل حاکم کے سامنے لے جاکر سزا دلانا چاہتے ہو۔ قاضی اسی تبدیلی ہیئت سے خوف زدہ ہوگیا۔ تائب ہوکر شیخ کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوا۔

کسی نے حضرت غوث الاعظم کی خدمت میں شکایت کی کہ شیخ قصیب البان نماز نہیں پڑھتے۔ فرمایا: اُن کا سر ہمیشہ خانہ کعبہ کی دہلیز پر پڑا رہتا ہے۔ 570ھ میں وفات پائی۔ مزار مبارک موصل میں ہے۔

تجویزوآراء