حضرت قضیب البان موصلی

حضرت قضیب البان موصلی علیہ الرحمۃ

          آپ کی کنیت ابو عبید اللہ ہے۔شیخ محی الدین بن العربی علیہ الرحمۃاپنے بعض رسالوں میں فرماتے ہیں کہ ہم نے اس گروہ میں سے بعض ایسے بھی دیکھے ہیں کہ ان کی روحانیت کی صورت ،ان کی جسمانی صورت پر جسم دار اور شکل دار ہوتی ہے اور ان جسم دار صورتوں پر افعال وحالات گزرتے ہیں۔حاضرین جانتے ہیں کہ جو ان کی جسمانی صورتوں پر گزرتے ہیں اور وہ کہتے ہیں،ہم نے فلاں شخص کو دیکھنا ہے کہ ایسا ویسا کرتا تھا۔حالانکہ وہ شخص اس فعل سے مبرا ہےاور ہم نے یہ باتیں بارہا اس گروہ سے مشاہدہ کی ہیں ۔ایسا ہی عبداللہ موصلی کا حال تھا کہ جو قضیب البان مشہور تھے۔چاہیے ہ اس پر انکار نہ کریں ۔کیونکہ خدائے تعالی کے اسرار جہان کے لوگوں میں بہت ہیں۔عقل وادراک کی قوت سے ان کو معلوم نہیں کرسکتے۔شیخ عبداللہ یافعی علیہ الرحمۃ کہتے ہیں کہ مجھے اہل علم نے خبر دی کہ وہ ایک درویش کو نماز پڑھتے نہ دیکھتا تھا۔ایک دن اقامت نماز ہوئی اور وہ بیٹھا رہا۔ایک فقیہ نے اس کو انکار کے طور پر کہاکہ اٹھ اور نماز جماعت سے پڑھ۔وہ اٹھا اور تکبیر نماز کی کہی۔پہلی رکعت پڑھی۔منکر فقیہ اس کے پاس ہی کھڑا تھا۔جب دوسری رکعت کے لیے اٹھے تو فقیہ نے ان کی طرف دیکھا کہ وہ کوئی اور شخص ہے۔اس فقیر کے سوا کے نماز پڑھتا ہے۔اس کو دیکھ کر تعجب کیا ۔تیسری رکعت میں ان دو کے علاوہ ایک اور ہی شخص کو دیکھا کہ نماز پڑھ رہا ہے۔چوتھی رکعت میں ان تینوں کے سوا ایک شخص کو دیکھا کہ نماز پڑھتا ہے ۔جب سلام پھیر چکے تو دیکھا تو وہی پہلا شخص فقیر اپنی جگہ پر بیٹھا ہوا ہے ۔فقیر نے اس کی طرف دیکھا اور ہنس کر کہا ،اے فقیہ ان چار میں سے کونسا شخص تمہارے ساتھ پڑھتا ہے۔شیخ بعداللہ یافعی کہتے ہیں کہ اس قسم کا قصہ میں نے سنا ہےکہ قضیب البان کاایک قاضی  موصل کے ساتھ گزرا ہے کہ وہ ان کی نسبت بہت انکار کیا کرتا تھا۔ایک دن دیکھا کہ موچل کے ایک کوچہ میں سے اس کے مقابل سے آرہا ہے۔اپنے دل مین کہا کہ اس کو پکڑنا چاہیے اور اس کاقصہ حاکم شہر تک پہنچانا چاہیے کہ اس کو سزا دے۔اتفاقاً دیکھا کہ وہ کردی شکل پر آرہے ہیں۔جب کچھ دور اور آگے آئے تو ایک اعرابی جنگلی کی شکل میں تھے۔جب زیادہ نزدیک آئے تو ایک فقیہ کی شکل میں برآمد ہوئے۔جب قاضی تک پہنچے تو کہا،اے قاضی کس قضیب البان کو حکم تک لے جائے گا اور اس کو سزا دلائے گا۔قاضی نے اپنے انکار سے توبہ کی اور شیخ کامرید بن گیا۔شیخ عبدالقادر رضی اللہ کے سامنے لوگوں نے بیان کیا کہ قضیب البان نماز نہیں پڑھتے۔آپ نے فرمایا،ایسا مت کہو۔اس کا سر ہمیشہ کعبہ کے دروازہ پر سجدہ میں ہے۔

(نفحاتُ الاُنس)

تجویزوآراء