حضرت شیخ روزبھان کبیر مصری

حضرت شیخ روزبھان کبیر مصری علیہ الرحمۃ

        آپ دراصل گازرونی ہیں۔لیکن مصر میں رہتے تھے۔شیخ ابو نجیب سہروردی کے مرید ہیں۔اکثر اوقات استغراق کے میں رہا کرتے تھے۔شیخ نجم الدین کبرے ان کی صحبت میں گئے ہیں۔وہان پر ریاضتوں میں مشغول ہوئے ہیں،اور خلوتوں میں بیٹھے ہیں۔شیخ روزبھان نے  ان کو اپنی دامادی میں قبول کیا ہے ،اور شیخ کی صاجزادی سے ان کو دو لڑکے پیدا ہوئے ہیں۔وفی کتاب تحفۃ البر رہ سمعت شیخنا ابو الجناب بقول سمعت روزبھان بمصر یقول قیل لی مرار ااترک الصلوۃ فانک لا تحتاج الیھا فقلنت یارب انی لا اطیق ذلک کلفنی شیئاً اخر یعنی تحفہ البررہ میں ہے۔کہ میں اپنے شیخ ابو الجناب سے سنا وہ فرماتے تھے کہ میں نے مصر میں شیخ روزبھان سے سنا تھا۔وہ کہتے تھے کہ مجھے بارہا یہ کہا گیا تم نماز چھوڑ دوکیونکہ تم کو اس کی حاجت نہیں۔لیکن میں نے عرض کیا ،اے پروردگار میں اس کی طاقت نہیں رکھتا کہ نماز چھوڑدوں۔ہاں کسی اور شئے کی مجھے تکلیف دے۔

(نفحاتُ الاُنس)

تجویزوآراء