حضرت شاہ عبداللطیف المعروف امام بری سرکار
حضرت امام برّی اپنے عہد کے عظیم اور مشہور اولیاء سے ہیں۔ آپ کا تعلق سلسلہ قادریہ سے ہےآپ کی زندگی میں زہد اور جذب بہت نمایا ں ہے آپ کی بزرگی اور عظمت کا چرچا گلی گلی ہے۔
آپ کا اصل نام شاہ عبداللطیف ہےاور امام بّری(خشکی کے امام)کے نام سے مشہور ہیں ۔ والد ماجد کا اسم گرامی سید سخی محمود کاظمی تھا۔(سیدسخی محمود شاہ کاظمی کا دربار پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں آبپارہ کے مقام پر واقع ہے)اسوقت آپ کے والدین موضع کرسال تحصیل چکوال ضلع جہلم میں رہائش پذیر تھے۔ اور آپ اسی گاؤں میں ۱۰۲۶ ھ بمطابق ۱۶۱۷ء میں پیدا ہوئے۔ یہ بادشاہ جہانگیر کا عہد حکومت تھا۔آپ کا سلسلہ نسب حضرت امام سیدموسیٰ کاظم رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔
بچپن:
آپ کا بچپن عام بچوں سے قطعاً مختلف تھا۔ بچپن ہی میں آپ کا رحجان زہد و تقویٰ ترک دنیا اور مذہب کی طرف مائل تھا۔ وہ گاؤں کے دیگر بچوں سے مل کر نہ کھیلتے بلکہ اپنے مویشیوں کو لےکر گاؤں سے دور نکل جاتے تھے۔ اور علیحدگی میں بیٹھ کر عبادت الہٰی میں مشغول ہوجاتے اور مویشی ادھر ادھر چرتے رہتے اور اشام کو انہیں جمع کرکے واپس گھر لے جاتے، اپنے والد سے مذہبی تعلیم حاصل کرتے کبھی جھوٹ نہ بولتے۔ اور کسی کو گالی نہ دیتے تھے کسی کی غیبت نہ کرتے اور شرارت سے ہمیشہ دور رہتے تھے۔ آپ کے اس رحجان اور مالک حقیقی سے عشق صادق کا نتیجہ یہ ہوا کہ آپ چھوٹی سی عمر میں اللہ کے محبوب بن گئے اور آپ کی زبان میں تاثیر پیدا ہوگئی جو بات منہ سے نکالتے پوری ہوجاتی۔
تحصیل علم:
آپ کو علم دین حاصل کرنے کے لیے غور غشتی ضلع کیمل پور میں بھیجا گیا۔ جو اس زمانے میں دین کا مرکز تھا وہاں آپ نے قرآن تفسیر، حدیث، فقہ، منطق اور ریاضی پڑھی۔ اس کے علاوہ علم طب بھی حاصل کیا۔ ظاہری علوم حاصل کرنے کے بعد آپ کشمیر، بدخشاں، مشہد، نجف اشراف ،کر بلا معلیٰ، بغداد ،بخارا، مصر، دمشق کی سیرو سیاحت کرتے رہے پھر وہاں سے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ تشریف لے گئے اور حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی۔
بیعت:
حضرت حیات المیر رحمۃاللہ علیہ کے دست پرکی جن کے سلسلہ طریقت کا تعلق حضرت سید عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے تھا اس طرح آپ نے سلسلہ قادریہ میں رہ کر اکتساب فیض کیا۔
وصال:
حضرت شاہ عبدالطیف بری قادری رحمۃ اللہ علیہ نے ۱۱۱۷ھ میں وفات پائی۔ آپ کو نور پور شاہاں میں سپرد خاک کیاگیا۔ جہاں بعد میں آپ کا مزار اقدس پختہ تعمیر کیا گیا۔ یہ مزار نور پور شاہاں اسلام آباد میں زیارت گاہ خاص و عام ہے۔