حضرت شاہ جعفر علی فریدی

 حضرت شاہ جعفر علی فریدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

گور کھپور محلہ الٰہی باغ میں غدر سے پہلے پیدا ہوئے، حضرت شیخ الاصفیاء سدشاہ اشرف حسین کچھوچھوی قدس سرہٗ (برادر بزرگ و پیر مرشد حضرت قطب العالم شاہعلی حسین کچھوچھوی اشرفی میاں قدس سرہٗ)نے نام رکھا،اور فرمایا یہ لڑکا قطب ہوگا،نسباً شیخ فاروقی ہیں،نسلی رشتہ حضرت شیخ شہاب الدین کے واسطے سے شیخ الاسلام فرید الدین سعود گنج شکر کان نمک قدس سرہٗ تک پہونچتا ہے۔

جامع مسجد گور کھپور،مدرسۂ چشمۂ رحمت غازی پور،مدرسہ احمدیہ ملکی محلہ آرہ وغیرہ میں فارسی کی تعلیم پائی،شیخ المشائخ حافظ شاہ محمد فرید الدین جون پوری نم آروی کے مرید ہوئے،حاضر خدمت سلوک کی تعلیم پائی،اور قادریہ، چشتیہ،سہروردیہ،نقشبندیہ،کی تربیت حاصل کی،سسی پور میں سکونت کی، مدرسی کی،اور تجارت کا مشغلہ کیا،تبلیغ اسلام میں بڑی جانفشانی کی،دور دراز کا سفر کیا سیکڑوں کو مسلمان کیا، مسلمانوں کے گھروں سے ہندوانی رسم ورواج دور کیا، گاؤں غاؤن پھر کر رشدو ہدایت کی،بہتوں کو حلقہ بگوش قادریہ کیا،مقوسلین میں مجاذیب بھی ہیں اور سالکین بھی،کئی اصحاب کشف وطریقت نے کہا،کہ مولوی شاہ جعفر علی فریدی علاقہ کھگریا وعلاقہ سمری بختیار پور کے ہیں؟؟؟؟

۱۴؍جمادی الاخریٰ ۱۳۷۸؁ھ شب جمعہ میں واصل بحق ہوئے،بعد نماز جمعہ خانقاہ قادریہ سر بیلہ ضلع سہر سا صوبہ بہار میں دفن کیے گئے،مولانا ضیاء القادری بد ایونی نے یہ تاریخ کہی رہ۔

شہ جعفر علی چوں کرد رحلت

 

ریاض علم دیں، شدآہ پامال

ضیا سوئے جناۃ آں شیخ چوں رفت

 

فقیہہ الاعظم عالم بگو سال

۷۸ ھ ۱۳

(مرسلہ مولانا محمد ابراہیم سستی پوری)

تجویزوآراء