شاہ جلال الدین شیرازی قدس سرہ

 

آپ شیخ محمد نور بخش شارح گلشنِ راز کے مرید تھے۔ آپ سلطان سکندر کے عہد سلطنت میں مکہ مکرمہ سے ہندوستان آئے اور دہلی میں سکونت پذیر ہوئے عارف وقت تھے ان سے عجیب و غریب احوال اور خوارق رونما ہوتے تھے۔ مولانا جلال الدین رومی کی مثنوی کو اپنا رہبر بتاتے تھے اور مثنوی کو خصوصی شرح فرمایا کرتے جس دن سے دہلی میں تشریف لائے آپ کا دسترخواں کھلا رہا اور چولہاکبھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا۔ آپ اپنے مہانوں کو فرنی اورنان کھلاتے تھے اور کوئی شخص اس نعمت سے محروم نہ جاتا۔

آپ کی وفات ۹۴۴ھ میں ہوئی۔

پر تو افگن شد در خلد بریں
سال وصل او چو جستم از خرد

 

آفتاب دین حق ماۂِ جلال
گفت شیرازی ولی شاہ جلال
۹۴۴ھ

(خزینۃ الاصفیاء)

تجویزوآراء