حضرت شیخ عبدالحمید قادری نوشاہی

حضرت شیخ عبدالحمید قادری نوشاہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مولانا مفتی عبد الحمید قادری ابن استاذ الحفاظ حافظ عبد المجیدقادری ۲۰۔۱۳۱۹ھ/۱۹۰۲ء میں قصبہ آنور (ضلع بریلی ۔ یو ۔ پی) میں پیدا ہوئے،قرآن پاک والد ماجد سے حفظ کیا ، فارسی اور عربی کی ابتداء کتابیں مونانا برکت اللہ اور مولانا رحیم بخش (۱۹۲۰ء) سے پڑھیں ، بعد ازاں بریلی شرف جاکر مولانا رحم الٰہی، مولانا عبد العزیز خاں ، مولانا عبد المجید آنو لوی ، اور حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خان بریلوی قدس سرہ (شہزادئہ اعلیٰ حضرت بریلوی قدس سرہ) سے علوم دینیہ کی تحصیل و تکمیل کی ۔

مولانا مفتی عبد الحمید قادری قدس سرہ نے کچھ عرصہ بریلی شریف میں سلسلۂ درس و تدریس جاری رکھا ، بعد ازاں جامعہ حنفیہ رضویہ ، بنارس میں صدر مدرس اور شیخ الحدیث رہے تقریر و تحریر پر یکساں قدرت رکھتے تھے، کتب درسیہ میں ید طولیٰ رکھتے تھے ، اعلاء کلمۃ الحق اور تبلیغ دین پوری بے باکی سے انجام دیتے تھے۔ ۱۹۴۶ء مں آل انڈیا سنی کانفرنس کے مشہور اجلاس کے انعقاد میں حصہ لیا اور اس کے سر گرم رکن رہے ، کانگر س کا رد نہایت شدت سے کرتے تھے ، غیر مقلدین کے رد میں چند رسائل سپر د قلم کئے ۔

۱۹۵۰ء میں پاکستان آکر شہدادپور(سندھ) میں قیام پذیر ہو گئے اور وعظ و تلیغ کا سلسلہ جاری رکھا ، آخر میں جامع مسجد نواب شاہ میں خطیب اور مفتی مقرر ہو گئے۔

۴ ربیع الثانی ، ۷ مئی ( ۱۳۹۳ھ /۱۹۷۳ء) بروز پیر مولانا مفتی عبد الحمید قادری رحمہ اللہ تعالیٰ کا نواب شاہ میں انتقال ہوا

(تذکرہ اکابرِاہلسنت)

تجویزوآراء