حضرت شیخ ابو نصر بشر بن حارث المعروف بشر حافی

حضرت شیخ ابو نصر بشر بن حارث المعروف بشر حافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

آپ کی کنیت ابونصر ہے۔والدکانام حارث بن عبدالرحمن بن عطا بن ہامان بن عبدااللہ ہے۔مرد کے قدیمی با شندے ہیں۔متقدّمین مشا ئخ میں ہیں۔بلندمرتبہ اور کرامات کےحامل تھے، بغداد میں قیام تھا۔عراق کے اوتاد میں سے تھے۔اپنے ماموں علی خیثرم کےمریدتھے۔امام احمدبن حنبل رضی اللہ عنہ اور فضیل عیاض قُدِّسَ سِرُّہٗ کی صحبت میں بیٹھے تھے۔کہتے ہیں جب تک آپ زندہ رہے کسی چوپائے نےبغداد کے راستے میں گوبر نہیں کیا۔اس حرمت کی وجہ سے کہ آپ ہمیشہ ننگے پاؤں رہتےتھے۔ایک دن کسی آدمی کے ایک چوپائے نےراستے میں گوبر کردیا۔شورہوا کہ آج بشرعالم سے اٹھ گیا۔جب تحقیق کی گئی، تو معلوم ہوا کہ ٹھیک تھا۔

روایت ہے کہ آں حضرت کو آپ نے خواب میں دیکھا،آپ نے فرمایا: اے بشر تجھے معلوم ہے کہ خدانے تجھے کیوں برگزیدہ کیا اور سب اقران میں تجھ کو بلند مرتبہ کیا ۔عرض کیا مجھے نہیں معلوم۔ فرمایا: اس لیے کہ تم میری سنّت پر چلتے ہواور صا لحین کااحترام کرتے ہواور اپنے بھا ئیوں کو نصیحت کر تے ہواور مجھ سے اوراہلِ بیت سے محبت کرتے ہو۔

ابنِ کثیر شامی کے قول کے مطابق آپ کی ولادت بغداد میں ۱۵۰ھ کو ہوئی۔آپ کی وفات چہار شنبہ (بدھ) ۱۰؍ محرم ۲۲۷ھ کو ہوئی۔آپ کامزار شہرِ بغداد کےبیردن میں واقع ہے۔ آپ کا جب وصال ہواتوآپ کے مکان سے جنّوں کے رونے کی آواز لوگوں نے سنی۔وصال کے بعدآپ کو خواب میں دیکھا ۔آپ سے پوچھا: خدا نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا۔فرمایا مغفرت کردی میری بھی اور ان کی بھی جومیرے جنازے میں شریک تھے اور ان کی بھی جومجھے قیامت تک دوست رکھیں گے۔

(سفینۃ الاولیاء، ص ۱۶۳)

تجویزوآراء