حضرت ابو سلیمان داؤد بن نصر الطائی

حضرت ابو سلیمان داؤد بن نصر الطائی رحمۃ اللہ علیہ

          آپ بڑی مشائخ اور اہل تصوف کے سرداروں میں سے ہیں۔اپنے زمانہ میں بے نظیر امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں سے تھے اور حضرت فضیل و حضرت ابراھیم وغیرہ کے ہمعصر تھے۔آپ پہلےطبقہ میں ہیں اور طریقت میں حبیب چرواہے کے مرید ہیں۔تمام علوم میں پوری دسترس رکھتے تھےاور اعلیٰ درجہ کے عالم تھے۔فقہ میں فقیہوں سے بڑھ کر تھے ۔ گوشہ نشینی اختیار کی اور ریاست سے کنارہ کشی ک۔ زہد ،ورع،تقویٰ کا طریق اختیار کیا ۔آپ کے فضائل و مناقب بے شمار ہیں ۔ایک مرید سے آپ نے فرمایا "ان اردت السلامۃسلم علی الدنیا وان اردت الکرامۃ کبر علیٰ الآخرۃ "یعنی اگر سلامتی چاہتے ہو تو دنیا کو رخصت کردو،اور اگر کرامت چاہتے ہو تو آخرت پر تکبیر کہو۔معروف کرخی قدس سرہ سے روایت ہے"کہ میں نے داؤد الطائی سے بڑھ کر کسی کو نہ دیکھا کہ وہ دنیا کو اس قدر حقیر وبے قدر سمجھتا ہو "۔ دنیا اور دنیا داروں کی ان کے نزدیک کچھ بھی قدر نہ تھی۔فقرا کی گو وہ سخت آفت میں ہوتےبنظر کمال دیکھتے۔

(نفحاتُ الاُنس)

تجویزوآراء