حضرت معروف کرخی
حضرت معروف کرخی علیہ الرحمۃ
یہ حضرت پہلے طبقے میں سے ہیں اور متقدمین مشائخ سے ہیں ۔سری سقطی رحمۃ اللہ علیہ کے استاد ہیں ۔ آپکی کنیت ابو محفوظ ہے آپکے والد کا نام فیروز ہے ۔بعض کہتے ہیں کہ فیروزان ،بعض کہتے ہیں کہ معروف بن علی کرخی کے باپ مولیٰ تھے اور امام علی بن موسی الرضا رضی اللہ عنہ کے دربان تھے۔کہتے ہیں کہ انہی کے ہاتھ پر مسلمان ہوئے تھے۔ ایک دن ارادہ (نام جگہ) میں تھے ۔ لوگوں نے ہجوم کیا، گر پڑے ، اور اسی میں فوت ہو گئے۔معروف کرخی، داؤد طائی رحمۃاللہ کی صحبت میں رہے ہیں داؤد طائی سن ۱۶۵ ہجری میں فوت ہوئے، اور معروف کرخی ۲۰۰ ہجری میں دنیا سے رحلت فرما ہوئے ہیں ۔ انہوں نےکہا ہے کہ صوفی یہاں پر مہمان ہیں ۔اب مہمان کا میزبان پر تقاضہ کرنا اس پر ظلم کرنا ہے ،جو مہمان باادب ہوتا ہے وہ منتظر رہتا ہے نہ کہ تقاضا کرتا ہے۔ ایک شخص نے معروف کرخی سے کہا کہ مجھ کو وصیت فرمائیے۔احذر ان لایراک اللہ الا فہ زی مسکین(یعنی ڈرتے رہو کہ خدا تعالیٰ تم کو سوائے مسکینی لباس کے اور کسی لباس میں نہ دیکھے۔)شیخ الاسلام کہتے ہیں رسول ﷺ اپنی دعا میں کہا کرتے تھے "اللھم انی اسئلک بحق السائلین علیک وبحق الراغبین الیک وبحق ممشائی الیک" (یعنی اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ۔تیرے سائلین کے حق سے اور تیری طرف رغت کرنے والوں کے حق سے اور تیری طرف میرے قدم چلنے کے حق سے۔)"وسئل معروف محبۃ فقال المحبۃ لیست من تعلیم الخلق انما ھی مواھب الحق و فضلہ"۔یعنی معروف سے محبت کی بابت پوچھا گیا تو فرمایا" کہ محبت کچھ لوگوں کی تعلیم سے نہیں آتی بلکہ وہ تو خدا کی عنایت اور اسکا فضل ہے ۔حضرت معروف کرخی رحمۃ اللہ علیہ کامزار مبارک بغداد میں ہے۔
(نفحاتُ الاُنس)