حضرت مولانا مفتی مظہر اللہ شاہ دہلوی
حضرت مولانا مفتی مظہر اللہ شاہ دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
والد کا نام مولانا محمد سعید، داداکا نام مولانا مفتی محمد مسعود شاہ، ۱۵؍رجب المرجب ۱۳۰۳ھ موافق ۲۱اپریل ۱۸۸۶ء بروز چہار شنبہ دہلی میں پیدائش ہوئی، ھافظ قاری حبیب اللہ امام مسجد کُپّی والان سے حفظ قرآن اور تجوید پڑھی، بعد ازاں سو تیلے چچا مولانا حکیم عبد المجید سے ابتدائی درس نظامی عربی وفارسی پڑھی، مولانا عبد الکریم امام مسجد تیلی داڑہ دہلی سے درسیات کی تکمیل دادا بزرگوار نے بچپن ہی میں اپنے مرشد زادہ حضرت سید شاہ صادق علی حسنی الحسینی نقشبندی سے بیعت کرادیا تھا، اور شاہی مسجد فتح پوری کی امامت جو آپ کا مورثی نانہالی حق تھا اس کی امامت کا منصب آپ کے نام مقرر کرادیا، تحصیل علم کےبعد درس و تدریس اور افتاء نویسی کا فریضہ تازندگی انجام دیا، نہایت شائستہ مزاج، بردبار، سیر چشم، اور بے طمع بزرگ تھےذوق سخن بھی تھا، کبھی کبھی شعر کہتے اور خوب کہتے تھے، کلام عارفانہ اور بلند پایہ ہوتا تھا، حُسن اخلاق بھی آپ کا وصف خاص تھا، ہر شخص سے خندہ روئی سے ملتے، مگر جن امراءمیں تمکنت کاشائبہ پاتے اُن سے بوقت ملاقات خود داری کا اظہار کرتے، ایک بارنواب میر عثمان علی خاں والئ حیدرآباد دہلی آئے، اور آپ کےتبحر علمی کا شہرہ سُن کر آپ کی ملاقات کے مشتاق ہوئے اور کہلا بھیجا، فلاں وقت تشریف لے آئیں، بعض مسائل میں گفتگو کرنی ہے، آپ نے قاصد سے فرمایا، ضرورت انہیں ہے،اس لیے انہیں خود آنا چاہئے، پیر و مرشد کے علاوہ حضرت شاہ ابو الخیر مجددی دہلوی سے بھی آپ فیض یاب تھے، مشہور فقیہہ اور صوفی عالم مولانا شاہ رکن الدین الوری نقشبندی نے بھی اپنے سلاسل کی اجازتوں سے نوازا تھا۔
(ماہنامہ نذر عقیدت،دہلی)