حضرت شیخ نظام الدین شیرازی
مولانا نظام الدین شیرازی رحمتہ اللہ علیہ
زائر لحر میں صاحب النسبین مولانا نظام الملۃ والدین شیرازی رحمۃ اللہ علیہ ہیں جو علم و زہد اور تقوی و ورع میں سلطان المشائخ کے اعلی یاروں میں مشہور و معروف تھے حضرت سلطان المشائخ کے انتقال کے بعد جب یہ بزرگوار ملک اودھ سے آکر حضور کے خطیرہ میں سکونت پذیر ہوئے ہیں تو کاتب حروف نے انہیں دیکھا ہے حقیقت یہ ہے کہ آپ کا ظاہر و باطن اہل تصوف کے اوصاف حمیدہ کے ساتھ موصوف تھا اگر مجلس علم میں کوئی علمی مسئلہ چھڑ جاتا تو آپ نہایت عمدہ طور پر موجہ بحث کیا کرتے اور خوش تقریری سے اس بحث کو تمام کرتے تھے آپ اہل تصوف کی راہ روش سے خوب واقف تھے اور سماع پر شیفتہ و شیدا تھے یہاں تک کہ قوالوں کی ایک مختصر سی جماعت آپ کے ساتھ ہمیشہ جماعت خانہ میں رہا کرتی اور آپ ہر روز ایک وقت سماع سنتے تھے اور ان فضائل خاص کا ثمرہ یہ تھا کہ آپ ان اعلی درجہ کے یاروں کی سلک میں داخل تھے جو سلطان المشائخ کی مجلس کے ساتھ ایک طرح کی خصوصیت خاص رکھتے تھے۔ قطع نظر اس کے آپ خاص طور پر جناب سلطان المشائخ کی نظر خاص میں ملحوظ تھے آخر عمر میں چند عرصہ تک شہر میں سکونت رکھی اور مریدان اعلی میں نہایت وقعت و عزت کے ساتھ زندگی بسر کی جب آپ نے دارفنا سے دار بقا کی طرف رحلت فرمائی تو اپنے گھر کے متصل حصار سیری کے اندر مدفون ہوئے۔ رحمۃ اللہ علیہ۔
(سِیَر الاولیاء)