حضرت شیخ سلیم بن بہاءالدین

شیخ فریدالدین گنج شکر کی اولاد میں سے تھے۔ 897ھ میں پیدا ہوئے جوانی کے زمانے میں سپاہیوں جیسا لباس پہنتے تھے اور بے انتہا ریاضت و مجاہدہ کرتے تھے اسی زمانہ میں شادی کرنے سے پہلے موسم سرما میں سفر کا خیال آپ کے دل میں آیا، چنانچہ 931ھ میں زیارت حرمین شریفین سے مشرف ہوئے، عرب و عجم کے شہروں میں سیرو سیاحت کی، اور وہاں کے مشائخ اور باکمال لوگوں کی صحبتوں سے فیض حاصل کیا اور بڑے بڑے امور سرانجام دئے۔ پھر عرصہ دراز کے بعد سیکری کی طرف روانہ ہوئے جہاں آپ کے والداور بھائی دہلی سے آکر بعض نوابوں کے ملازم ہوگئے تھے اور سیکری میں مقیم ہوگئے تھے۔ غرض کہ آپ سیکری کے ایک پہاڑی غار میں گوشہ نشین ہوئے اور عبادت الٰہی کرنے لگے۔ نیز آخری ایام حیات تک طے کے روزے رکھے اور ان چیزوں سے افطار کرتے تھے جن کی خاصیت سرد ہے جیسے پُرانا سِرکہ اور ٹھنڈی ترکاریاں وغیرہ، روزانہ ٹھنڈے پانی سے غسل کرتے اور سخت جاڑوں میں بھی ایک باریک کُرتہ پہنتے تھے۔

سیکری آنے کے بعد شادی کی اور بال بچوں والے ہوئے، زمانہ کی ترقی کے ساتھ آپ کے حالات و کوائف میں بھی تبدیلی ہوئی اور آپ نے بھی عمارتیں، باغ اور کنویں وغیرہ بنوائے اس کے بعد مسند مشیخت پر رونق افروز ہوگئے، اہل حرمین شریفین کی طرح آپ اول وقت نماز ادا کرتے اور وہ چیزیں جو عوام میں رواج پزیر ہیں اور اسلام میں ناجائز نہیں وہ بھی کرنے لگے، طلب گاروں اور مریدوں کو ریاضت و مجاہدہ کی تلقین اور رہنمائی کرتے تھے۔ آپ کی نشست گاہ بالکل امیروں اور حاکموں کی طرح تھی۔ کسی کو نصیحت اور کسی کو تنبیہہ کرتے۔ آپ کے خدام اور معتقدین اکثر و بیشتر آپ کی کرامت تصرف، کشف کے عجیب و غریب قصے بیان کرتے ہیں۔ ہیموں ملعون کی ایذا رسانی کے سبب سے آپ دوسری مرتبہ 962ھ میں حرمین شریفین گئے اور سیرو سیاحت کے بعد 976ھ  میں واپس ہوئے بادشاہ وقت سلطان جلالالدین محمد اکبر بادشاہ کو آپ سے رابطہ اعتقاد و یگانگت بے انتہا پختہ ہوگیا تھا چونکہ اس کی اولاد نہ تھی اس لیے وہ شیخ سلیم کی طرف خاص طور پر متوجہ ہوا اور اولاد ہونے کی خواہش کی، چنانچہ اللہ نے آپ کی دعا کی برکت سے بادشاہ کو اولاد دے دی اور ان شاہزادوں کی  تربیت شیخ کےگھر میں ہوتی تھی۔ اکبر بادشاہ کو آپ کے خاندان سے ظاہری باطنی طور پر اتنی محبت و الفت پیدا ہوگئی تھی کہ درمیانی حجابات اٹھ گئے اور تمام تبعین مرد عورت اور بچے بوڑھے سبھی شاہی عنایتوں سے سرفراز ہوئے۔ آپ نے بحالت اعتکاف 29؍ رمضان 979ھ کو اس نیا سے کوچ کیا۔ اپنے انتقال سے پہلے ایک روضہ بنانے کی بنیاد ڈالی تھی اسی کے اندر مدفون ہوئے، آپ کی وفات کے بعد اس روضہ کی حاکم وقت نے تعمیر مکمل کی، آپ کے روضہ اور مسجد کی عمارت ایسی اچھی ہے کہ اس جیسی روئے زمین پر شاید ہی کہیں ہو، اس مسجد کی تعمیر کی تاریخ ثانی مسجدالحرام اور روضہ کی خانقاہ اکثر ہے۔

اخبار الاخیار

تجویزوآراء