شیخ خواجہ عبید اللہ ملتانی
شیخ خواجہ عبید اللہ ملتانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام و نسب:
آپ کا نام نامی اسمِ گرامی ’’عبیداللہ‘‘ ہے اور سلسلہ ٔنسب اسطرح ہے!مولانا عبیداللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عُنْہ بن مولانا محمد قدرۃ اللہ بن مولانا محمد صالح بن مولانا محمد داؤد بن مولانا یار محمد بن مولانا گل محمد بن مولانا محمد عبدالقدوس بن مولانا محمد عبدالحق بن مولانا خدا بخش بن مولانا محمد عبدالغفور رحمہم اللہ تعالٰی اجمعین۔
ولادت: حضورِ اعلیٰ، حضرتِ خواجہ مولانا عبیداللہ ملتانی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عُنْہ کی ولادتِ با سعادت ۱۲۱۹ھ میں ہوئی۔
تحصیلِ علم: بچپن ہی میں آپ حفظِ کلام اللہ شریف سے مشرف ہوئے، پھر ابتدائی علوم اپنے پدرِ بزرگوار سے حاصل فرمائے۔پدرِ بزرگوار کے انتقال کے بعد آپ ملتان شریف ہی میں مسجد ’’درس والی‘‘ واقع دولت گیٹ میں استاذُ العصر، خواجہ خواجگان، حضرت مولانا خواجہ خدا بخش صاحب ملتانی ثم الخیر پوری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عُنْہ کی خدمتِ بابرکت میں حاضر ہو کر تحصیل علم کرنے لگے، پھر جب ملتان شریف پر سکھوں کا غلبہ ہوا تو آپ کے استادِ محترم خیر پور شریف ہجرت فرما گئے اور آپ کو ابھی علمِ حدیث و دیگر چند علوم میں کمال حاصل کرنا باقی تھا، چنانچہ آپ احمدپور میں حضرت خواجہ گل محمداحمد پوری علیہ الرحمۃ کی خدمتِ بابرکت میں حاضر ہوئے اور کچھ عرصہ تک ان سے علمِ حدیث پڑھتے رہے۔یہاں آپ نے کچھ دن حضرت مولانا علی مردان اویسی رحمہ اللہ سے بھی استفادہ فرمایا ۔
بیعت:محبوب اللہ حضرت خواجہ خدا بخش ملتانی ثم الخیر پوری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عُنْہ کے حلقۂ ارادت میں شامل ہو ئے اور مشرف بہ بیعت ہو کر سلسلہ عالیہ چشتیہ بہشتیہ مرضیہ سے منسلک ہو گئے۔
وصال:حضرتِ فانی فی اللہ، باقی باللہ، مولانا المولوی عبید اللہ الملتانی الچشتی القادری ۶ / جمادی الاولیٰ ۱۳۰۵ھ بمطابق ۲۰ جنوری ۱۸۸۸ عیسوی بروز جمعۃ المبارک بوقتِ چاشت دورانِ ذکر روح قفس عنصری سےجداہوگئی۔