حضرت سید عبد الرزاق شاہ چراغ

حضرت سید عبد الرزاق شاہ چراغ علیہ الرحمۃ

عبدالرزاق نام، شاہ چراغ خطاب۔ والد ماجد کا نام سیّد عبدالوہاب بن سیّد محمد غوث اوچی گیلانی تھا۔ سیادت و تجابت ورثہ میں پائی تھی۔ اپنے پدر بزرگوار کے مرید خلیفہ تھے۔ علومِ ظاہری و باطنی میں کامل و اکمل تھے۔ عبادت و ریاضت اور زہدو تقویٰ میں اپنے عہد کے مشائخ قادریہ میں ممتاز الوقت تھے۔ آپ کی ولادت کے وقت آپ کے جدا مجد زندہ تھے۔ جس روز پیدا ہوئے آپ نے فرمایا: ہمارے گھر میں چراغ پیدا ہوا ہے جس کی ضو سے ہمارا خاندان منور ہو جائے گا۔ حرمین الشریفین کی زیارت سے بھی مشرف ہوئے تھے اور وہاں کے اکابر مشائخ سے فوائد کثیر اور فیوضِ وافر حاصل کیے تھے۔ شاہ جہان بادشاہ آپ کا بڑا معتقد تھا۔ اس نے ہر چند چاہا کہ اپنی ایک لڑکی کی شادی آپ کے فرزند سید مصطفیٰ سے کرے مگر آپ نے قبول نہ فرمایا۔ ۲۲ذیقعدہ ۱۰۶۸ھ میں وفات پائی اور اپنے والد و دادا کے مرقد کے پاس مدفون ہوئے۔ شاہ جہان بادشاہ نے مزار بنوایا مگر تاریخی لحاظ سے یہ درست ثابت نہیں ہوتا۔ آپ کا روضہ عالمگیر کے عہد میں یا عالمگیر کے حکم سے تعمیر ہوا ہوگا کیونکہ ۱۰۶۸ھ (۱۶۵۷ء) میں خود شاہجہاں آگرہ کے قلعہ میں نظر بند تھا اور اسی نظر بند تھا اور اسی نظر بندی میں فوت ہوا۔

شاہ دنیا شاہِ عقبیٰ شہ چراغ
گشت روشن سالِ ترحیلش زدل

 

رفت چوں او ازجہاں اندر جناں
سیّدِ حق آفتابِِ عارفاں
۱۰۶۸ھ

تجویزوآراء