حضرت سید جلال الدین سرخ پوش بخاری

حضرت سید جلال الدین سرخ پوش بخاری

          آپ شیخ بہاؤ الدین ذکریا  ملتانی کے مرید اور مخدوم جہانیاں کے دادا ہیں آپ بخارا سے سندھ کے مشہور شہر بکھرمیں وارد ہوئے پھر بعض خاندانی وجوہ سے بکھر کو چھوڑ کر اوچ شریف میں آکر یا د الہٰی میں مشغول ہوگئے اوریہیں  وفات پائی، بدرالدین بکھری جو بکھر کے امراء میں تھے، کی بیٹی سےآپ کی شادی ہوئی کہتے ہیں کہ اس رشتہ کی بشارت سید صاحب کو اور خود بدالدین کو خواب میں حضوراکرم ﷺ کی طرف سے ہوئی تھی۔

(اذکار ابرار، ص۵۷، ۵۸۔اخبار الاخیار ص ۶۷)

          سید صاحب ۱۲۴۴ھ میں دیو گڑھ (اوچ شریف) تشریف لائے، تو یہاں کا راجہ دیو سنگھ مارواذ بھاگ گیا۔مگر اس کی بیٹی سندری بائی نے اسلام قبول کر لیا ، سید صاحب کے حکم سے یہاں ایک قلعہ تعمیر کیا گیا جو بہت بلند تھا ، لہٰذا اس قلعہ کا نام اوچ (یعنی اونچا) ہوگیا ، چچ نامہ میں آچ کو اسکلندہ ، اسکندرہ اور اسکندرہ کہا گیا ہے ابن قل نے اس کو بسمداور ابن بطوطہ نے اوچہ لکھا ہے۔

 (اردو دائرہ معارف اسلامیہ ج۱ص۶۰، ط دانش گاہ پنجاب لاہور ۱۴۰۰ھ/۱۹۸۰ء)

(تذکرہ اولیاءِ سندھ )

تجویزوآراء